گاندھی ٹوپی کی وجہ سے پہلی فلم ’بھکت وِدُر‘ پر لگائی گئی تھی پابندی!

گاندھی پر پہلی ڈاکیومنٹری 1937 میں بنائی گئی تھی۔ اسے مدراس کے اے کے چٹيار نے بنائی تھی لیکن اس پر بھی حکومت نے پابندی عائد کر دی تھی۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بابائے قوم مہاتما گاندھی کی شخصیت کی وجہ سے ہی 1921 میں ’بھکت ودُر‘ نامی فلم کی نمائش پر پابندی لگا دی گئی تھی جو ملک کی پہلی سنسرڈ فلم تھی۔

یہ اطلاع مہاتما گاندھی کی 150 ویں جينتی کے اختتام کے موقع پر شائع ’آج کل‘ میگزین کے 'گاندھی خصوصی شمارہ' میں دی گئی ہے۔ انفارمیشن ٹرانسمیشن کی وزارت کی جانب سے 75 سال سے متواتر شائع ہو ر ہی اس میگزین کے اکتوبر کے شمارہ میں شائع ایک مضمون کے مطابق 1921 میں بنی فلم ’بھکت ودُر‘ میں مہابھارت کے ایک کردار کو ’گاندھی ٹوپی‘ اور ’کھدر‘ کی قمیض پہنے دکھایا گیا تھا۔ ممبئی میں فلم کو دیکھنے کے لئے اتنی بھیڑ امنڈی تھی کی پولس کو لاٹھی چارج کرنی پڑی تھی۔ اس فلم کو اس وقت کے سینسر بورڈ نے پابندی لگادی تھی۔


فلم صحافی اجے برهماتمج کے مضمون کے مطابق سینسر بورڈ نے اپنے حکم میں لکھا تھا -’’ہمیں پتہ ہے کہ آپ کیا کر رہے ہیں. یہ ودُر نہیں ہے۔ یہ گاندھی ہے اور ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے‘‘۔ بعد میں اس فلم پر چنئی اور حیدرآباد میں بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔

ودُر کا کردار فلم کے اسٹوڈیو کے مالک دوارکا داس سمپت نے ادا کیا تھا۔ سمپت نے بعد میں بتایا کہ انہوں نے فلم کے فنکاروں سے کہہ رکھا تھا کہ وہ مجھے گاندھی ہی سمجھیں۔ ناظرین کو کچھ نہیں بتایا گیا تھا کہ ودُر میں گاندھی کی شبیہ ہے لیکن برطانوی حکام نے اسے پہلے ہی بھانپ لیا اور اس پر پابندی عاید کردی تھی۔


میگزین کے مطابق 1927 میں ’انڈین سنیمیٹروفك سوسائٹی‘ کی میٹنگ میں دادا صاحب پھالکے اور لالہ لاجپت رائے کے علاوہ گاندھی کو بھی فلموں کے بارے میں ایک سوالنامہ بھیجا گیا تھا جس کے جواب میں گاندھی نے کہا کہ فلم سماج کا نقصان کرتا ہے اور انہوں نے اس وقت تک کوئی فلم دیکھی ہی نہیں۔ بعد میں ان سے ہندوستانی سینما کی سلور جبلی پر فلموں کے بارے میں ان سے ان کا پیغام مانگا گیا تو ان کے سکریٹری نے پیغام دینے سے انکار کر دیا کیونکہ گاندھی جی فلمیں پسند نہیں کرتے تھے۔

گاندھی جی نے ’ہریجن‘ میں لکھا -’’میں تو کہوں گا کہ زیادہ تر فلم، سینما برے ہوتے ہیں‘‘۔ گاندھی پر پہلی ڈاکیومنٹری 1937 میں بنائی گئی تھی۔ اسے مدراس کے اے کے چٹيار نے بنائی تھی لیکن اس پر بھی حکومت نے پابندی عائد کر دی تھی۔


گاندھی جی کی آواز پہلی بار 1931 میں امریکہ کی ’فاکس مووی ٹون کمپنی‘ نے ریکارڈ کی تھی۔ اس سے پہلے 1922 میں گاندھی جی پہلی بار برطانیہ کی ایک نیوز ریل میں دکھائے گئے تھے۔ گاندھی جی نے اپنی زندگی میں صرف ایک ہندی فلم ’رام راجیہ‘ 1943 میں دیکھی تھی، جس کی وجئے بھٹ نے ہدایتکاری کی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ اس سال انہوں نے ہالی ووڈ کی فلم ’مشن ٹو ماسکو‘ بھی دیکھی تھی۔ مہاتما گاندھی کے سینما کے تئیں منفی نقطہ نظر کے خلاف مشہور فلم ڈائریکٹر- صحافی خواجہ احمد عباس نے گاندھی جی کو 1939 میں ایک سخت خط بھی لکھا تھا۔ میگزین نے ان کا وہ خط بھی اس شمارے میں شائع کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Sep 2019, 2:10 PM