کرنل محبوب احمد: مادرِ ہند کے بے لوث سپاہی، آزاد ہند فوج کے ہیرو، محب وطن اور عظیم سفارت کار

کرنل محبوب احمد، آزاد ہند فوج کے نمایاں سپاہی تھے جنہوں نے نیتا جی سبھاش چندر بوس کے ساتھ مل کر ہندوستان کی آزادی کے لیے جدوجہد کی۔ بعد از آزادی وہ سفارتی خدمات میں بھی نمایاں رہے

<div class="paragraphs"><p>کرنل محبوب احمد / شاہد صدیقی علیگ</p></div>
i
user

شاہد صدیقی علیگ

کرنل محبوب احمد کا شمار ان جانبازوں میں ہوتا ہے جنہوں نے ہندوستان کی آزادی کے لیے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر انگریز سامراج کے خلاف علمِ بغاوت بلند کیا۔ وہ نہ صرف آزاد ہند فوج (آئی این اے) کے اہم رکن تھے بلکہ قیامِ آزادی کے بعد بطور سفارت کار بھی ملک کی خدمت انجام دیتے رہے۔

کرنل محبوب احمد 19 مارچ 1920 کو چوہاٹ، ضلع پٹنہ، بہار میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد خان بہادر ڈاکٹر ولی احمد علاقے کی معزز شخصیت تھے۔ محبوب احمد نے ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد دہرادون کی انڈین ملٹری اکیڈمی سے تربیت حاصل کی اور 1939 میں ہندوستانی فوج میں بطور کیپٹن شامل ہو گئے۔

دوسری عالمی جنگ کے دوران کرنل محبوب احمد نے ملایا کے محاذ پر برٹش انڈین آرمی کے ساتھ خدمات انجام دیں۔ کوٹا بھارو کے مقام پر جاپانی فوج کے ہاتھوں برٹش فوج کو شکست ہوئی، جس کے نتیجے میں محبوب احمد قیدی بنا لیے گئے۔ اسی دوران انہوں نے آزاد ہند فوج میں شمولیت اختیار کر لی۔


جب نیتا جی سبھاش چندر بوس 1943ء میں جرمنی سے برما (میانمار) پہنچے اور آئی این اے کی کمان سنبھالی، تو انہوں نے کرنل محبوب احمد کو ترقی دے کر کرنل کے عہدے پر فائز کیا اور کچھ ہی عرصے بعد انہیں فوج کا سیکرٹری مقرر کر دیا۔ اس حیثیت سے انہوں نے فوج اور سبھاش چندر بوس کے درمیان ایک مضبوط رابطہ کار کے طور پر خدمات انجام دیں۔

کرنل محبوب احمد، نیتا جی کے نہایت قریبی ساتھی تھے۔ وہ ان کے ہر اہم فیصلے میں شریک ہوتے اور عسکری حکمت عملی میں مشورے دیتے۔ برما کے محاذ پر جب جاپانی فوج کو شکست ہوئی اور آزاد ہند فوج مشکلات کا شکار ہوئی، تو کرنل محبوب احمد نے زخمی اور بیمار فوجیوں کو طبی سہولیات اور خوراک فراہم کرنے میں دن رات ایک کر دیا۔ ان کی ان تھک خدمات پر نیتا جی اور دیگر اعلیٰ افسران نے انہیں سراہا۔

1945 میں جب برطانیہ نے آزاد ہند فوج کے افسران کو گرفتار کیا، تو کرنل محبوب احمد کو بھی لال قلعہ میں قید کر کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑا۔ آزادی کے بعد حکومتِ ہند نے ان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں سفارتی خدمات کے لیے منتخب کیا۔

کرنل محبوب احمد کو عراق میں ہندوستان کا سفارت کار مقرر کیا گیا، جہاں انہوں نے بطور ایلچی، ڈائریکٹر اور ہائی کمشنر اپنی خدمات انجام دیں۔ اپنی حکمت عملی، ذہانت اور تدبر سے انہوں نے ہندوستان کا نام روشن کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔