فتح پوری چوک: پرانی دہلی میں لاہور اور کراچی کی مٹھائیاں!

فتح پوری چوک کی مٹھائیاں پرانی دہلی میں کافی پسند کی جاتی ہیں۔ یوں بھی پرانی دہلی کے لوگوں کو میٹھا کھانے کا شوقین سمجھا جاتا ہے۔ لہذا یہاں کی مٹھائی کی دکانوں پر ہر وقت رش رہتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

ثنا سلطان

پرانی دہلی کا قدیمی مقام فتح پوری چوک چاندنی چوک کی ایک جانی مانی جگہ ہے۔ اس کی سڑک لال قلعہ سے شروع ہو کر چاندنی چوک سے گزرتی ہوئی فتح پوری مسجد پر جا کر ملتی ہے۔ فتح پوری مسجد مغلیہ دور میں بنائی گئی تھی جو نقاشی کا ایک نایاب نمونہ ہے۔ اسے شاہ جہاں کی اہلیہ فتح پوری بیگم نے 1650 میں تعمیر کرایا تھا۔ اسی لئے انہیں کے نام پر اس مسجد کو فتح پوری مسجد کہا جانے لگا۔

فتح پوری چوک کی مٹھائیاں پرانی دہلی میں کافی پسند کی جاتی ہیں۔ یوں بھی پرانی دہلی کے لوگوں کو میٹھا کھانے کا شوقین سمجھا جاتا ہے۔ لہذا یہاں کی مٹھائی کی دکانوں پر ہر وقت رش رہتا ہے اور تہواروں کے وقت تو گویا جم غفیر امنڈ پڑتا ہے۔


فتح پوری چوک: پرانی دہلی میں لاہور اور کراچی کی مٹھائیاں!

فتح پوری چوک پر موجود ’میگھ راج اینڈ سنس سویٹس، چینا رام اور جین سویٹس مٹھائی کی کچھ مشہور دکانوں میں سے ہیں۔ میگھ راج کی دکان کی بات کریں تو یہاں کی تمام مٹھائیاں ہی پسند کی جاتی ہیں لیکن کاجو کتلی برفی کو سب سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ شادی یا کسی خاص موقع پر بطور تحفہ پیش کرنے کے لئے یہاں اسپیشل تھالیاں اور گفٹ پیک بھی تیار کیے جاتے ہیں۔


فتح پوری چوک: پرانی دہلی میں لاہور اور کراچی کی مٹھائیاں!

فتح پوری مسجد کے باہر کی دیوار کے نزدیک موجود ’چینا رام‘ کی دکان جوکہ 1901 سے چل رہی ہے اور اس دکان کی مٹھائیاں بھی کافی پسند کی جاتی ہیں۔ دکان پر کام کرنے والے ایک ملازم نے بتایا کہ چینا رام لاہور سے دہلی آئے تھے اور آج ان کی چوتھی نسل اس دکان کو سنبھال رہی ہے۔ چینا رام کی دکان پر کراچی کی مٹھائیاں سب سے زیادہ فروخت ہوتی ہیں۔


فتح پوری چوک: پرانی دہلی میں لاہور اور کراچی کی مٹھائیاں!

فتح پوری چوک پر جو دکانیں موجود ہیں انہیں چلانے والوں میں سے زیادہ لوگ تقسیم ہند کے وقت پاکستان سے آئے تھے، دلچسپ بات یہ کہ انہوں نے آج بھی اپنی دکانوں کے نام لاہور اور کراچی جیسے شہروں سے منسوب کر رکھے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔