بجٹ میں کس کے لئے کیا کیا

ملک میں ٹیکس دینے والے لوگوں کی تعداد 6.4 کروڑ سے بڑھ کر 8.27 کروڑ ہو گئی ہے۔

گرافکس قومی آواز/ابیرا
گرافکس قومی آواز/ابیرا
user

قومی آوازبیورو

ٹیکس

  • انکم ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں۔
  • نوکری پیشہ افراد کے لئے میڈیکل، ربر،سمنٹ، یا نقل و حمل کے اخراجات کے مقام پر 40 ہزار روپے کا اسٹینڈرڈ ڈیڈکشن فراہم ہوگا۔
  • بزرگ شہریوں کو سود سے ہونے والی آمدنی پر ٹیکس کی چھوٹ کو 10 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار تک کر دیا گیا ہے۔
  • زرعی پیداوار میں مصروف 100 کروڑ تک کے ٹرن اوور والی کمپنیوں پرٹیکس نہیں لگے گا۔
  • کل 250 کروڑ کے ٹرن اوور والی کمپینوں کے لئے کاروباری ٹیکس کی شرح 30 فیصد سے کم کر کے 25 فیصد کر دی گئی۔
  • ملک میں ٹیکس دینے والے لوگوں کی تعداد 6.4 کروڑ سے بڑھ کر 8.27 کروڑ ہو گئی ہے۔

شرح ترقی

  • امکان ہے کہ موجودہ مالی سال کی دوسری چھ ماہی میں جی ڈی پی 7.2 سے لے کر 7.5 فیصد کی شرح سے بڑھے گی۔
  • وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک جلد ہی 8 فیصد کی شرح ترقی حاصل کرنے کی راہ پر مضبوطی کے ساتھ گامزن ہے۔

بنیادی ڈھانچہ

  • حکومت دیہی علاقوں میں بنیادی ترقی کے ڈھانچے پر 14.34 ٹریلین روپے (225.50 ارب ڈالر) خرچ کرے گی۔

زراعت

  • وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی خصوصی توجہ دیہی اور زرعی معیشت کو مضبوط بنانے پر ہوگی۔
  • زراعت سے وابستہ سرگرمیوں کے لئے قرض دینے کے واسطے 10 سے 11 ٹریلین روپے کی رقم بجٹ میں الاٹ کی گئی ہے۔
  • فصل کے لئےکم سے کم سپورٹ پرائس لاگت کا کم سے کم ڈیڑھ گنا مختص کیا جائے گا۔
  • زرعی مصنوعات کی درآمد کے نظام کو آزادانہ بنایا جائے گا۔

صحت/آلودگی

  • قومی غذائی حفاظت منصوبہ کے تحت ہر خاندان کو ایک سال میں طبی خرچ کے لئے 5 لاکھ روپے فراہم کئے جائیں گے۔ وزیر خزانہ کے مطابق اس سے ملک کے 10 کروڑ غریب خاندانوں کو صحت خدمات حاصل ہوں گی اور یہ دنیا کی سب سے بڑی صحت کی حفاظتی اسکیم ثابت ہوگی۔
  • دہلی اور ملحقہ ریاستوں کی حکومتوں کے ساتھ مل کر خصوصی منصوبہ لاگو کیا جائے گا تاکہ آلودگی کی پریشانی سے نمٹا جا سکے۔
  • وزیر خزانہ نے کہا کہ فصل کے بعد بچے ہوئے باقیات کو ہٹانے کے لئے سبسڈی دی جائے گی تاکہ کسان اسے جلائیں نہیں کیوں کہ اس سے آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
  • چوبیس نئے میڈیکل کالج کھولے جائیں گے جس سے ہر تین پارلیمانی حلقوں پر کام سے کم ایک میڈیکل کالج ضرور ہو۔

تنخواہیں

  • صدر، نائب صدر اور گورنروں کی تنخواہیں 5 لاکھ، 4 لاکھ اور 3.5 لاکھ فی ماہ کر دی گئی ہے۔
  • ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ ہر 5 سال بعدمہنگائی کی شرح کے مطابق تبدیل کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Feb 2018, 5:53 PM