گاڑیوں کی صنعت کو مراعات دینے کا اعلان جلد، جی ایس ٹی میں کمی ممکن نہیں: جاؤڈیکر

جاؤڈیکر نے جمعہ کے روز کہا کہ حکومت جلد ہی گاڑیوں کی صنعت کو مراعات دینے کا اعلان کرے گی، لیکن جی ایس ٹی میں کمی کرنے کے صنعت کے مطالبے پر فوری طور پر اتفاق ہونا ممکن نہیں ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بھاری صنعت اور پبلک انٹرپرائزز کے وزیر پرکاش جاؤڈیکر نے جمعہ کے روز کہا کہ حکومت جلد ہی گاڑیوں کی صنعت کو مراعات دینے کا اعلان کرے گی، لیکن جی ایس ٹی میں کمی کرنے کے صنعت کے مطالبے پر فوری طور پر اتفاق ہونا ممکن نہیں ہے۔
گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم سیام کی 60 ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاوڈیکر نے کہا ’’حکومت ہر مشورے پر کھلے ذہن کے ساتھ غور کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہم ہمیشہ آپ کے ساتھ بات چیت کرتے رہتے ہیں۔ ہم فوری طور پر جی ایس ٹی کم کرنے پر متفق نہیں ہوسکتے، لیکن اس کا مطلب ’’حتمی‘‘ بھی نہیں ہے۔

مراعات پیکیج کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ ترجیحی بنیادوں پر ہر طرح کی صنعتوں کے لئے مراعات پیکیج تیار کر رہی ہے اور آٹو صنعت کو بھی جلد خوشخبری سننے کو مل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ٹو وہیلر، تھری وہیلر اور مسافر بسوں کو پیکیج میں جگہ دی جائے گی اور اس کے بعد مسافر گاڑیوں یعنی کاروں، افادیتی گاڑیاں اور وین پر بھی غور ممکن ہوگا۔


قبل ازیں سیام کے چیئرمین راجن وڈھیرہ نے سبھی زمروں کی گاڑیوں کے لئے جی ایس ٹی کی شرح کو 28 فیصد سے کم کرکے 18 فیصد کرنے اور سی این جی بسوں بسوں پر بھی الیکٹرانک بسوں کی طرح مراعات دینے کی مانگ کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اسٹیج (بی ایس) -6 ایندھن کے معیارات کو اپنانے میں آٹوموبائل انڈسٹری نے کافی سرمایہ کاری کی ہے اور اس کے بعد کووڈ 19 کی وجہ سے مانگ میں اچانک گراوٹ کے باعث کمپنیوں کے پاس اتنا پیسہ نہیں ہے کہ وہ مستقبل قریب میں نئے معیارات کے لئے سرمایہ کاری کرسکیں۔ لہذا ان معیارات کو ملتوی کیا جانا چاہئے۔

جی ایس ٹی شرحوں میں کمی کے بارے میں جاؤڈیکر نے یقین دلایا کہ وہ آٹوموبائل صنعت کے مطالبہ سے وزیر خزانہ کو واقف کرائیں گے۔ انہوں نے کہا ’’آپ جی ایس ٹی میں مستقل کٹوتی کا مطالبہ نہیں کررہے ہیں، آپ کچھ وقت کے لئے راحت چاہتے ہیں‘‘۔ میں اس سلسلے میں وزیر خزانہ سے گفت شنید کروں گا۔ جی ایس ٹی کونسل کو اس پر فیصلہ کرنا ہوگا جو سماجی و معاشی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ اتفاق رائے سے کوئی فیصلہ ممکن ہوگا‘‘۔


ہیوی انڈسٹریز کے وزیر نے کہا کہ کووڈ ۔19 نے ہر شخص اور ہر شعبے کو متاثر کیا ہے۔ اس نے حکومت کے خزانے اور صنعتوں کی مدد کرنے کی اس کی صلاحیت پر بھی اثر ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی آٹوموبائل صنعت نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے اور اب اسے خود کفیل ہندوستان کی طرف بڑھتے ہوئے برآمدات میں اضافہ پر توجہ دینی چاہئے۔

کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے صدر ادے کوٹک نے کہا کہ حکومت کو فیسٹول سیزن کے دوران مانگ میں اضافے کے لئے اقدامات کرنا چاہئیں۔ ساتھ ہی کچھ ریاستوں میں اچانک لاک ڈاؤن لگا دینے سے کل پرزوں فراہمی متاثر ہورہی ہے۔ ریاستوں کے ساتھ مل کر مرکزی حکومت کو کل پرزے کی بلا روکاوٹ سپلائی یقینی بنانی چاہئے، نہیں تو مانگ ہونے کے باوجود اس پر تناسب میں پروڈکشن نہیں ہوسکے گا۔ انہوں نے درمیانی مدت میں بڑے پیمانے پر اور بہتر سڑکوں نیز دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔


جاؤڈیکر نے یقین دلایا کہ مودی سرکار نے سڑکوں، سرنگوں، پلوں وغیرہ کی تعمیر پر توجہ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری معیشت کے بارے میں یقیناً تشویش لاحق ہے، لیکن دیہی معیشت میں تیزی سے بہتری آرہی ہے۔ اس سال اچھے مانسون کے نتیجے میں فصلوں کی بمپر پیداوار ہوگی۔ اس سے نہ صرف ٹریکٹروں اور دو پہیہ گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ ہوگا بلکہ مسافر گاڑیوں کی مانگ میں بھی بڑھے گی۔

ملک کی سب سے بڑی کار بنانے والی کمپنی ماروتی سوزوکی انڈیا کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کینیچی ایوکاوا نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ملکی معیشت کو پٹری پر لانے کی کوشش کرے کیونکہ معاشی حالات پر ہی آٹوموبائل صنعت کا کاروبار منحصر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔