گوگل پر اس بار 936.44 کروڑ روپے کا لگا پنالٹی، ایک ہفتہ میں دوسری باری سی سی آئی نے لگایا جرمانہ

سی سی آئی نے اپنی جانچ میں پایا کہ ہندوستان کے ایپ اسٹور کے بازار میں اسمارٹ موبائل ڈیوائس کے لیے ’او ایس‘ اور ’اینڈرائیڈ اسمارٹ موبائل او ایس‘ میں گوگل کا دبدبہ ہے۔

گوگل، تصویر آئی اے این ایس
گوگل، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا یعنی سی سی آئی نے ایک بار پھر گوگل پر 936.44 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ سی سی آئی نے پلے اسٹور پالیسی میں اپنی حالت کے غلط استعمال کرنے اور اینٹی مقابلہ جاتی پریکٹس کے سبب گوگل پر یہ جرمانہ عائد کیا ہے۔ گزشتہ ہفتہ ہی مزید ایک معاملے میں سی سی آئی نے گوگل پر 1337.76 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ ایک ہفتے میں یہ دوسرا موقع ہے جب گوگل پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سی سی آئی نے اپنی جانچ میں پایا کہ ہندوستان کے ایپ اسٹور کے بازار میں اسمارٹ موبائل ڈیوائس کے لیے ’او ایس‘ اور ’اینڈرائیڈ اسمارٹ موبائل او ایس‘ میں گوگل کا دبدبہ ہے۔ گوگل کے پلے اسٹور پالیسی میں ایپ ڈیولپرس کے لیے یہ ضروری ہے کہ گوگل پلے بلنگ سسٹم (جی پی بی ایس) کا استعمال کریں۔ اگر ایپ ڈیولپر جی پی بی ایس کا استعمال کرنے کی گوگل کی پالیسی پر عمل نہیں کرتے ہیں تو وہ پلے اسٹور پر اپنے ایپس کو نہیں رکھ سکتے ہیں۔ ایسے میں اینڈرائیڈ صارف کی شکل میں بڑے کسٹمر بیس کو گنوا سکتے ہیں۔ سی سی آئی نے گوگل پر مقابلہ والے یو پی آئی ایپس کو پیمنٹ آپشن سے باہر رکھنے کے الزامات کی بھی جانچ کی ہے۔ ان باتوں کی جانچ کے بعد سی سی آئی نے گوگل پر خلاف ورزی کا الزام پایا ہے۔


سی سی آئی نے گوگل کو اینٹی مقابلہ جاتی پریکٹس کا غلط استعمال نہیں کرنے کی ہدایت دی ہے۔ سی سی آئی نے کہا کہ گوگل کسی بھی ایپ ڈیولپرس کو تھرڈ پارٹی پیمنٹ پروسیس کا استعمال کرنے سے نہیں روک سکتا ہے۔ ساتھ ہی اب گوگل ہندوستان میں یو پی آئی کے ذریعہ سے ادائیگی کی سہولت فراہم کرنے والے ایپس کے ساتھ کسی بھی طرح کی تفریق نہیں کر سکتا ہے۔ سی سی آئی کا کہنا ہے کہ گوگل کے ذریعہ ریونیو ڈاٹا پیش کرنے میں کئی طرح کی خامیاں پائی گئی ہیں۔ اس کے بعد سی سی آئی نے گوگل کے پروویزنل ٹرن اوور پر 7 فیصد کی شرح سے 936.44 کروڑ روپے کی پنالٹی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی گوگل کو فنانشیل تفصیلات اور اس سے جڑے دستاویز مہیا کرانے کے لیے گوگل کو 30 دنوں کا وقت دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔