مودی حکومت نے سرکاری ملازمین کو دیا زوردار جھٹکا! کورونا دور کا 18 مہینے کا مہنگائی بھتہ ادا کرنے سے انکار

کورونا کے دور میں مرکزی ملازمین اور پنشنرز کو مہنگائی الاؤنس اور مہنگائی ریلیف کی تین قسطیں (جنوری 2020، جولائی 2020 اور جنوری 2021) ادا نہیں کی گئی تھیں

<div class="paragraphs"><p>پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: رواں سال مہنگائی بھتہ کا انتظار کر رہے سرکاری ملازمین کو امید تھی کہ حکومت ہولی سے پہلے اس کا اعلان کر دے گی لیکن ابھی تک ایسا نہیں کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق بدھ کو ہونے والے اجلاس میں ڈی اے کا مسئلہ سامنے آنے کی توقع تھی لیکن ایسا بھی نہیں ہوا اور اس بارے میں کوئی سرکاری اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔

دریں اثنا، حکومت نے واضح کیا ہے کہ مرکزی ملازمین کو 18 ماہ کا وہ مہنگائی الاؤنس یا ڈی اے نہیں دیا جائے گا، جو کورونا وبا کے دوران روک دیا گیا تھا۔ حکومت نے یہ اطلاع لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران دی۔ حکومت نے مزید بتایا ہے کہ اس سے 34402.32 کروڑ روپے کی بچت ہوئی، جس کا استعمال وبا پر قابو پانے کے لیے کیا گیا تھا۔


خیال رہے کہ کورونا کی مدت کے دوران مرکزی سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو مہنگائی بھتہ اور مہنگائی ریلیف کی تین قسطیں (جنوری 2020، جولائی 2020 اور جنوری 2021) نہیں دی گئی تھیں۔ حکومت نے واضح کیا کہ فی الحال بجٹ کا خسارہ ’ایف آر بی ایم ایکٹ‘ کی دفعات کے مقابلے دو گنا ہے، اس لیے ڈی اے دینے کی تجویز نہیں ہے۔

حکومت کے اس جواب سے کروڑوں سرکاری ملازمین کو جھٹکا لگا ہے اور ان کے بقایا جات ملنے کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس بدھ کو ہونے والی مودی کابینہ کی میٹنگ میں ڈی اے کا معاملہ سامنے آتا ہے یا اسے مزید ملتوی کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔