ٹیسلا ہندوستان میں داخلہ کے لئے تیار، پہلا شو روم 15 جولائی کو ممبئی میں کھلے گا

الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا اب باضابطہ طور پر ہندوستان میں داخل ہونے جا رہی ہے۔ کمپنی 15 جولائی کو ممبئی میں اپنا پہلا تجربہ مرکزیعنی ایکسپیرئنس سینٹر شروع کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دنیا کی مشہور الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا اب ہندوستان میں داخل ہونے کو تیار ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹیسلا 15 جولائی 2025 کو ممبئی میں اپنا پہلا شو روم کھولنے جا رہی ہے۔ یہ شو روم ایک "تجربہ مرکز یعنی ایکسپیرئنس سینٹر" ہو گا، جہاں لوگ ٹیسلا کی گاڑیاں دیکھ سکیں گے اور ان کی ٹیسٹ ڈرائیو بھی لے سکیں گے۔ یہ قدم ہندوستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی برقی یعنی الیکٹرک  گاڑیوں کی مارکیٹ کے لیے ایک بڑا اور اہم موقع ثابت ہو سکتا ہے۔

ٹیسلا کا پہلا شو روم ہندوستان میں ممبئی میں کھلے گا۔ یہ شوروم کمپنی نے ایک پریمیم جگہ پر لیز پر دیا ہے۔ یہ صرف کاروں کی نمائش کی جگہ نہیں ہوگی بلکہ اسے ایک پریمیم تجربہ مرکز کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جہاں صارفین ٹیسلا کی ٹیکنالوجی کو قریب سے سمجھ سکیں گے۔


اس شوروم میں صارفین ٹیسلا کی گاڑیوں کو سامنے سے دیکھ اور سمجھ سکیں گے، انٹرایکٹو ڈسپلے اور تکنیکی معلومات حاصل کر سکیں گے۔ گاڑی کی ٹیسٹ ڈرائیو لے سکیں گےور ٹیسلا کی چارجنگ ٹیکنالوجی اور جدت کا ڈیمو بھی دیکھ سکیں گے۔

ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کی قیادت میں کمپنی کافی عرصے سے ہندوستان میں داخل ہونے کی تیاری کر رہی تھی۔ اس سال مارچ میں، ٹیسلا نے ممبئی میں شو روم کے لیے جگہ کا فیصلہ کیا تھا اور اس کے بعد سے کمپنی نے ہندوستان میں نئے ملازمین کی بھرتی بھی شروع کر دی ہے۔ ٹیسلا اب دہلی اور دوسرے بڑے شہروں میں بھی جگہ تلاش کر رہی ہے، تاکہ وہ ہندوستان میں اپنے نیٹ ورک کو تیزی سے بڑھا سکے۔


ہندوستان میں ٹیسلا کی انٹری سے الیکٹرک کار مارکیٹ میں مقابلہ شروع ہو جائے گا۔ اب تک جہاں ٹاٹا، مہندرا، ایم جی اور بی وائی ڈی جیسی کمپنیاں سرگرم تھیں، وہیں ٹیسلا کی آمد سے مارکیٹ میں ٹیکنالوجی، انداز اور عالمی برانڈز کی کارکردگی کی ایک نئی سطح نظر آئے گی۔ اس کے ساتھ، صارفین الیکٹریک گاڑیوں کو نہ صرف ایک سستی گاڑی کے طور پر بلکہ ایک پریمیم اور سمارٹ آپشن کے طور پر دیکھنا شروع کر دیں گے۔ ٹیسلا  کی موجودگی کے ساتھ، ہندوستان کی الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے ترقی کرے گی۔