ٹیسلا اور وِن فاسٹ کی انٹری، ہندوستان میں برقی کاروں کی دوڑ کا آغاز

ٹیسلا نے ممبئی میں پہلا شو روم کھول کر ہندوستان میں قدم رکھ دیا، جبکہ ویتنامی کمپنی وِن فاسٹ نے 27 شہروں میں ڈیلرشپ کے ساتھ بُکنگ کا آغاز کیا

<div class="paragraphs"><p>ٹیسلا اور ون فاسٹ / سوشل میڈیا</p></div>

ٹیسلا اور ون فاسٹ / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

آج یعنی 15 جولائی 2025 کا دن ہندوستانی آٹو انڈسٹری کے لیے تاریخی ہے، کیونکہ ایک ساتھ دو بڑی بین الاقوامی کمپنیوں امریکہ کی ٹیسلا اور ویتنام کی وِن فاسٹ نے یہاں برقی گاڑیوں کو متعارف کرا دیا ہے۔ جہاں ایلون مسک کی ٹیسلا نے ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میں اپنے پہلے شو روم یا ایکسپیرینس سینٹر کا افتتاح کیا، وہیں ون فاسٹ نے اپنی دو ایس یو وی گاڑیوں وی ایف 6 اور وی ایف 7 کی بُکنگ کا آغاز کر دیا۔

یہ ایک نایاب اتفاق ہے کہ دنیا کی سب سے مشہور برقی کار کمپنی ٹیسلا اور تیزی سے ابھرتی ہوئی کمپنی ون فاسٹ ایک ہی دن ہندوستانی بازار میں داخل ہو رہی ہیں۔ ٹیسلا کی آمد کے ساتھ ہی اس کی جنوبی ایشیائی مارکیٹ میں باضابطہ انٹری ہو گئی ہے۔ کمپنی نے چین سے تیار شدہ ماڈل وائی اور ماڈل 3 کی پہلی کھیپ بھی ممبئی پہنچا دی ہے اور امکان ہے کہ ابتدائی طور پر یہی ماڈل فروخت کیے جائیں گے۔


دوسری جانب، ون فاسٹ نے براہ راست درآمد کی بجائے گاڑیوں کو ہندوستان میں اسمبل کرنے کا راستہ چُنا ہے، جس سے ان کی قیمتوں میں کافی فرق آئے گا۔ کمپنی نے پہلے ہی 27 شہروں میں 32 ڈیلرشپ قائم کر لی ہیں، جن میں دہلی، حیدرآباد، کولکاتا، بنگلورو، احمد آباد، پونے اور لکھنؤ جیسے بڑے شہر شامل ہیں۔

ون فاسٹ کا سب سے بڑا قدم اس کا تمل ناڈو کے تُوتُکُڈی میں 400 ایکڑ پر قائم ای وی پلانٹ ہے، جہاں کمپنی 2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ اس فیکٹری سے پانچ سال میں 3,500 نوکریوں کے مواقع پیدا ہونے کی امید ہے، جبکہ ابتدائی طور پر سالانہ 50,000 یونٹ گاڑیوں کی پیداوار کا ہدف رکھا گیا ہے۔

جہاں تک قیمتوں کا تعلق ہے، ٹیسلا کی کاریں چونکہ سی بی یو (مکمل طور پر تیار شدہ) یونٹ کے طور پر آ رہی ہیں، اس لیے ان پر 70 فیصد تک امپورٹ ڈیوٹی لگے گی۔ اس کے نتیجے میں ان کی ابتدائی قیمت 60 سے 65 لاکھ روپے کے درمیان ہو سکتی ہے۔ دوسری طرف، ون فاسٹ کی وی ایف 6 کی قیمت 25 سے 30 لاکھ روپے اور وی ایف 7 کی قیمت 45 سے 50 لاکھ روپے کے درمیان ہو سکتی ہے۔

یہ مقابلہ نہ صرف ٹیسلا اور ون فاسٹ کے درمیان ہے بلکہ ہندوستان کی مقامی کمپنیاں جیسے ٹاٹا، مہندرا اور ایم جی موٹرز بھی اس میدان میں موجود ہیں۔ آنے والے دنوں میں یہ واضح ہوگا کہ عالمی کمپنیاں کس طرح ہندوستانی صارفین کو اپنی طرف مائل کرتی ہیں، خاص طور پر قیمت، معیار اور لوکلائزیشن کے میدان میں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔