سبرت رائے 62600 کروڑ ادا کریں، ورنہ جیل بھیجا جائے، سیبی کی سپریم کورٹ میں عرضی

سہارا گروپ اپنے سرمایہ کاروں سے لی گئی پوری رقم 15 فیصد سالانہ سود کے ساتھ جمع کرنے کے عدالت کے سال 2012 اور 2015 کے فیصلہ پر عمل کرنے میں ناکام رہا ہے

سپریم کورٹ آف انڈیا - فائل تصویر / Getty Images
سپریم کورٹ آف انڈیا - فائل تصویر / Getty Images
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) نے عدالت عظمیٰ میں ایک عرضی داخل کر کے سہارا گروپ کے سربراہ سبرت رائے کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔ عرضی میں سہارا کے سربراہ سبرت رائے اور ان کی دو کمپنیوں کو 626 ارب روپے (8.4 بلین ڈالر) جمع کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ سرمایہ کاروں کی یہ رقم سہارا گروپ پر بقایہ ہے جس کا وہ مطالبہ کر رہے ہیں۔

ریگولیٹری ادارہ سیبی نے کہا کہ اگر سہارا گروپ اس رقم کو ادا کرنے سے قاصر رہتا ہے تو سبرت رائے کی پرول کو منسوخ کر کے انہیں جیل بھیجا جانا چاہئے۔ واضح رہے کہ سہارا گروپ اپنے سرمایہ کاروں سے لی گئی پوری رقم 15 فیصد سالانہ سود کے ساتھ جمع کرنے کے عدالت کے سال 2012 اور 2015 کے فیصلہ پر عمل کرنے میں ناکام رہا ہے۔


سہارا کے سربراہ سبرت رائے کو مارچ 2014 میں عدالت کی حکم عدولی سے متعلق ایک معاملہ میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ سال 2016 سے ضمانت پر چل رہے ہیں۔ سیبی نے کہا ہے کہ سہارا کی طرف سے آٹھ سال سے زائد وقت تک رقم ادا نہ کرنے کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے اور اگر وہ اب بھی اس رقم کو جمع کرنے سے قاصر رہتے ہیں تو عدالت کی حکم عدولی کی پاداش میں انہیں حراست میں لے لینا چاہئے۔

سیبی کا کہنا تھا کہ سہارا نے احکامات اور ہدایات پر عمل کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی ہے۔ دوسری طرف واجبات میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور وہ جیل سے باہر مزے کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔