اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے توڑ ڈالے سبھی ریکارڈ، تین ماہ میں تقریباً 17 ہزار کروڑ روپے کا ہوا منافع

جون سہ ماہی میں بینک کے منافع میں گزشتہ سال کی یکساں مدت کے مقابلے 178.24 فیصد کا اُچھال دیکھنے کو ملا اور اعداد و شمار 17000 کروڑ روپے کے بہت قریب پہنچ گیا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے جمعہ کے روز جون 2023 سہ ماہی کے نتیجے جاری کر دیے جس سے پتہ چل رہا ہے کہ ایس بی آئی نے اس مرتبہ کمائی کے سبھی پرانے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ جون سہ ماہی میں بینک کے منافع میں گزشتہ سال کی یکساں مدت کے مقابلے 178.24 فیصد کا اُچھال دیکھنے کو ملا اور اعداد و شمار 17000 کروڑ روپے کے بہت قریب پہنچ گیا۔ حالانکہ اندازہ 15 ہزار کروڑ روپے کا لگایا جا رہا تھا۔ یہ ایس بی آئی کا لگاتار چوتھی سہ ماہی میں اب تک کا سب سے زیادہ منافع ہے۔ اگر بینک کے شیئرس کی بات کریں تو 3 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ کاروبار کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی میں ایس بی آئی کی نیٹ انٹرسٹ انکم (این آئی آئی) سہ ماہی کے دوران 24.7 فیصد بڑھ کر 38905 کروڑ روپے ہو گئی، جبکہ ڈومیسٹک نیٹ انٹرسٹ مارجن 24 بیسس پوائنٹ بڑھ کر 3.47 فیصد ہو گیا۔ بینک کا گراس این پی اے سہ ماہی در سہ ماہی 2.78 فیصد اور سالانہ 3.9 فیصد کے مقابلے گھٹ کر 2.76 فیصد ہو گیا۔


اگر بات نمبرس میں کریں تو گراس این پی اے سالانہ بنیاد پر 113271.72 کروڑ روپے کے مقابلے گر کر 91327.84 کروڑ روپے ہو گیا۔ سالانہ پروویجنس پر 4392 کروڑ روپے اور سہ ماہی در سہ ماہی 3316 کروڑ روپے کے مقابلے میں پرونیجنس 2501 کروڑ روپے رہا۔ وہیں دوسری طرف اسیٹس پر ریٹرن سہ ماہی بنیاد پر 1 بیسس پوائنٹ گھٹ کر 1.22 فیصد ہو گیا، جبکہ مالی سال 2023 کی چوتھی سہ ماہی میں ڈیٹ ایکویٹی ریشیو بھی گھٹ کر 0.64 بنام 0.66 ہو گیا۔

بیلنس شیٹ کے معاملے میں کریڈٹ گروتھ 13.90 فیصد سالانہ درج کی گئی، جبکہ ڈومیسٹک ایڈوانس 15.08 فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھ رہا ہے۔ آٹو لون نے 1 لاکھ کروڑ روپے کا نمبر پار کر لیا، جبکہ ایگری لون اور کارپوریٹ لون میں بالترتیب 14.84 فیصد اور 12.38 فیصد کی سالانہ گروتھ (اضافہ) دیکھنے کو ملی۔ سہ ماہی اعداد و شمار جاری ہونے کے بعد ایس بی آئی کے شیئر 3 فیصد پھسل گئے اور بی ایس ای پر 572.80 روپے پر کاروبار کر رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔