غذائی قلت اور بےروزگاری کی وجہ سے عوامی فساد ہوں گے: سیتا رام یچوری

<span style="white-space: pre-wrap; background-color: rgb(255, 255, 255);">سیتا رام یچوری کا کہنا ہے کہ ملک کی گرتی معیشت، غذائی قلت اور بڑھتی بے روزگاری کی وجہ سے عوامی فسادات ہونے کا خطرہ۔</span>

تصویر نوجیون
تصویر نوجیون
user

قومی آوازبیورو

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسی) یعنی سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے کہا ہے کہ بی جے پی کے خلاف 2019 کے لوک سبھا انتخابات متحد ہو کر لڑنے کے لئے ان کی پارٹی تمام حزب اختلاف کی جماعتوں سے رابطہ کرے گی۔ غیر بی جے پی اور غیر این ڈی اے جماعتوں کو ملا کر بی جے پی کے خلاف مشترکہ چناوی لڑائی کے تعلق سے پوچھے جانے پر یچوری نے کہا ’’ ہمیں رہنما نہیں پالیسی کی ضرورت ہے۔ ہم تمام سیاسی جماعتوں سے متبادل سماجی اور اقتصادی پالیسیوں کی بنیاد پر ساتھ آنے کے لئے کہیں گے۔‘‘

یچوری چناوی بانڈ پر وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو خط لکھنے کے بعد صحافیوں سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے چناوی بانڈ کو غلط قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منی لانڈرنگ (کالا دھن جمع کرنا) کو آسان بنا دیں گے۔ سی پی ایم کے رہنما نے رکن اسمبلی اور دلت رہنما جگنیش میوانی کو دہلی میں مارچ نکالنے کی اجازت نہیں دینے کے لئے دہلی پولس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بی جے پی کے’غیرجمہوری چہرے‘ کی عکاسی کرتاہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دلت مخالف رخ ہے۔

سیتا رام یچوری نے کہا ’’جی ڈی پی میں گراوٹ، غذائی قلت، بیروزگاری کی وجہ سے آنے والے دنوں میں عوامی جھگڑے ہوں گے۔ حکومت اور معیشت کو لے کر لوگوں میں جو غصہ ہے بی جے پی اسے پولیرائزیشن کی طرف موڑ رہی ہے۔‘‘

سیتا رام یچوری نے حکومت کی فارن پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے اور ملک کو امریکہ کے بین الاقوامی مفادات کے حامی کے طور پر دیکھا جانے لگا ہے جبکہ امریکہ نواز یہ پالیسی ہندوستان کے مفادات کے خلاف ہے۔

چناوی بانڈ پرسیتارام یچوری نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو قوم سے فنڈ ملنا چاہئے اور کارپوریٹ کی طرف سے براہ راست سیاسی جماعتوں کو چندہ دئے جانے پر روک لگنی چاہئے۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو لکھے خط میں یچوری نے چناوی بانڈ کو واپس لینے کی مانگ کی اور کہا ’’چناو اب بڑے کاروبار میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اب چناو لڑنا صرف امیر لوگوں کے لئے ہی ممکن رہ گیا ہے۔ اس میں بہتری کی ضرورت ہے۔ شروعات میں کارپوریٹ چندے پر روک لگانا بہتر قدم رہے گا۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ بڑی کارپوریٹ کمپنیاں سیاسی جماعتوں کو سرمایہ کاری کے طور پر چندہ دیتی ہیں جس کے سبب کارپوریٹ کمپنیاں اپنے مفاد میں سرکاری پالیسیوں کومن مانے طریقے سےموڑنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔ جو کہ ایک غلط عمل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔