شیئر بازار میں زبردست گراوٹ، سینسیکس 1000 پوائنٹس نیچے، سرمایہ کاروں کو 6 لاکھ کروڑ کا نقصان

شیئر بازار میں چھٹے دن بھی بھاری گراوٹ، سینسیکس 1000 پوائنٹس نیچے 80300 پر، نفع کمانے کی غرض سے فروخت اور عالمی اثرات بڑی وجوہات۔ سرمایہ کاروں کو 6 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان

<div class="paragraphs"><p>ششیئربازار گراوٹ کی علامتی تصویر/ سوشل میڈیا</p></div>

ششیئربازار گراوٹ کی علامتی تصویر/ سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: شیئر بازار میں مسلسل چھٹے دن زبردست گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ سینسیکس 1000 پوائنٹس یا 1.30 فیصد نیچے گر کر 80300 کے نیچے کاروبار کر رہا ہے۔ نِفٹی 50 بھی 278 پوائنٹس کم ہو کر 24,270 پر آ گیا ہے۔ نِفٹی بینک 783 پوائنٹس گر کر 52532 کی سطح پر کاروبار کر رہا ہے۔ مڈ کیپ، اسمال کیپ اور دیگر انڈیکسز میں بھی گراوٹ جاری ہے۔

بی ایس ای سینسیکس کے 30 اہم شیئرز میں سے 29 نیچے ہیں، جبکہ صرف ایک، یعنی بھارتی ایئرٹیل میں معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ زیادہ نقصان ٹاٹا اسٹیل، جے ایس ڈبلیو اسٹیل اور انڈس انڈ بینک کو ہوا۔ بھاری وزن والے شیئرز، جیسے ریلائنس انڈسٹریز، ایس بی آئی، ایچ ڈی ایف سی بینک، آئی ٹی سی اور ٹائٹن بھی گراوٹ کا شکار ہوئے ہیں۔


نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے 50 شیئرز میں سے 47 نیچے ہیں۔ صرف تین شیئرز، بھارتی ائرٹیل، اڈانی انٹرپرائزز، اور اپولو، مثبت رجحان پر ہیں۔ 51 شیئرز نے 52 ہفتے کا بلند ترین سطح چھو لیا، جبکہ 12 شیئرز نچلی ترین سطح پر ہیں۔

زیادہ نقصان اٹھانے والے شیئرز میں گلیمارک فارما 5 فیصد، جیوپیٹر ویگن 4 فیصد، اور سَیل کے شیئرز 5 فیصد نیچے ہیں۔ ان کے علاوہ اوورسیز بینک اور کوچین شپ یارڈ کے شیئرز میں بھی کمی دیکھی جا رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس گراوٹ کی بڑی وجہ مونیٹائزیشن یعنی نفع کمانے کے لیے فروخت ہے۔ چین میں حالیہ اقتصادی پیکج کے اعلان کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ وہاں بڑھ گئی ہے۔ امریکی ڈالر کی مضبوطی بھی بازار پر منفی اثر ڈال رہی ہے۔

بازار میں گراوٹ کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو بڑا نقصان ہوا۔ بی ایس ای مارکیٹ کیپ کے حساب سے، سرمایہ کاروں کا نقصان 6 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔ گزشتہ روز مارکیٹ کیپ 458 لاکھ کروڑ روپے تھی، جو آج 452 لاکھ کروڑ روپے پر آ گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔