اسٹیٹ بینک آف انڈیا کا بیس ریٹ اور بنچ مارک پرائم لینڈنگ ریٹ کل سے بڑھ جائے گیں، ای ایم آئی ہو جائے گی مہنگی!

کئی ماہرین معیشت کا ماننا ہے کہ 6 اپریل کو آنے والی مانیٹری پالیسی میں پھر سے 0.25 فیصد کا اضافہ شرح سود میں دیکھا جا سکتا ہے۔

اسٹیٹ بینک، تصویر آئی اے این ایس
اسٹیٹ بینک، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان کا سب سے بڑا سرکاری بینک یعنی اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) بدھ یعنی 15 مارچ سے بیس ریٹ اور بنچ مارک پرائم لینڈنگ ریٹ (بی پی ایل آر) بڑھانے والا ہے۔ بینک سہ ماہی بنیاد پر اپنے بیس ریٹ اور بی پی ایل آر میں اضافہ کرتا ہے۔ ایس بی آئی ویب سائٹ کے مطابق بدھ سے ایس بی آئی کا بی پی ایل آر 0.70 فیصد یا 70 بیسس پوائنٹ بڑھ جائے گا۔ اس کے بعد بینک کا بی پی ایل آر 14.85 فیصد پر آ جائے گا۔ بینک کا موجودہ بی پی ایل آر 14.15 فیصد پر ہے۔

دوسری طرف ایس بی آئی کا بیس ریٹ بھی 0.70 فیصد یا 77 بیسس پوائنٹ بدھ کے روز سے بڑھنے والا ہے۔ یہ 15 مارچ سے 10.10 فیصد پر آ جائے گا۔ بینک کا موجودہ بیس ریٹ اس وقت 9.40 فیصد پر ہے اور یہ گزشتہ مرتبہ دسمبر 2022 میں بڑھایا گیا تھا۔ ان اعلانات کے بعد ایس بی آئی کے جو لون (قرض) بی پی ایل آر سے جڑے ہیں، یقینی طور پر ان کی شرح سود بڑھ جائیں گی اور قرض لینے والوں کی ای ایم آئی میں اضافہ ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ بیس ریٹ کی بنیاد پر بھی جن لوگوں نے قرض لیے ہیں ان کے لیے بھی قرض کی رقم بڑھنے والی ہے اور ای ایم آئی مہنگی ہو جائے گی۔


واضح رہے کہ یہ بینک کے پرانے بنچ مارک ہیں جن کی بنیاد پر بینک لوگوں کو قرض دیتا ہے۔ اب بینک کے جو بھی نئے قرض دیئے جاتے ہیں وہ ایکسٹرنل بنچ مارک بیسڈ لینڈنگ ریٹ (ای بی ایل آر) یا ریپو ریٹ لنکڈ ریٹ (آر ایل ایل آر) کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں۔ توجہ طلب ہے کہ یہ شرح سود میں اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب اگلے مہینے اپریل میں 6 تاریخ کو آر بی آئی کی کریڈٹ پالیسی آنے والی ہے۔ اس میں بھی شرح سود میں 0.25 فیصد کے اضافہ کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ کئی ماہرین معیشت کا ماننا ہے کہ 6 اپریل کو آنے والی مانیٹری پالیسی میں پھر سے 0.25 فیصد کا اضافہ شرح سود میں دیکھا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔