ڈالر کے مقابلہ روپیہ 2 ماہ کی کم ترین سطح پر، اور نیچے جانے کے آثار

صنعتی پیداوار کے ناقص اعداد، مہاراشٹرا میں حکومت بنانے کے لئے سیاسی عدم استحکام کا ماحول، ریٹنگ ایجنسی موڈیز کے ذریعہ ہندوستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو منفی بتانا جیسی وجوہات سے روپیہ کمزور ہوا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملکی شیئر مارکیٹ میں اضافے کے باوجود ملکی کرنسی روپے کی نقل و حرکت سست ہوگئی ہے۔ بدھ کے روز روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 71.75 روپے پر کھلی جو گزشتہ سیشن کے مقابلے میں 29 پیسے کم ہوگئی اور دو ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔ اس سے قبل 17 ستمبر کو ایک ڈالر کی حاضر قیمت 71.97 روپے تھی۔ پچھلے سیشن میں ڈالر کے مقابلے روپیہ ایک ماہ کی کم ترین سطح 71.46 پر بند ہوا تھا۔

تاہم، رواں ماہ شیئر مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا اور سینسیکس نے گزشتہ ہفتے 8 نومبر کو ریکارڈ 40749.33 کی بلند سطح کو چھو لیا تھا جبکہ نفٹی 12000 کی سطح سے اوپر چلا گیا تھا۔


اینجل بروکنگ کے نائب صدر (کرنسی اینڈ اینرجی ریسرچ) انج گپتا کے مطابق اس وقت روپے کی کمزوری کے پیچھے ملکی اور غیر ملکی دونوں قسم کے عوامل کا ہاتھ ہے۔ گپتا نے کہا کہ صنعتی پیداوار کے ناقص اعداد، مہاراشٹرا میں حکومت بنانے کے لئے سیاسی عدم استحکام کا ماحول، ریٹنگ ایجنسی موڈیز کے ذریعہ ہندوستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو منفی بتانا جیسی وجوہات سے روپیہ کمزور ہوا ہے۔

ادھر، ’کاروی کوم ٹریڈ لمیٹڈ ‘ کے کرنسی کے ماہر ستیش نے کہا کہ امریکہ اور چین کے مابین تجارتی امور کے بارے میں غیر یقینی صورتحال بھی ان وجوہات میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے ملکی کرنسی پر دباؤ ہے جبکہ ڈالر مضبوط ہوا ہے۔


’کیڈیا ایڈوائزری‘ کے ڈائریکٹر اجے کیڈیا نے بھی کہا ہے کہ ’موڈیز‘ کی اس رپورٹ کی وجہ سے روپے کی قدر میں گراوٹ آئی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’امریکہ اور چین کے مابین تجارتی تنازع اور ’بریگزٹ ‘ کا مسئلہ ابھی برقرار ہے۔ اس کے علاوہ اوپیک ممبروں کے ذریعہ خام تیل کی فراہمی میں کمی کا فیصلہ بھی آنے والے دنوں میں لیا جا سکتا ہے، جس کے بعد روپیہ مزید کمزور ہو سکتا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ اوپیک کا اگلا اجلاس 6 دسمبر کو ہونے جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔