آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں کیا 50 بیسس پوائنٹ کا اضافہ، لون کی قسطیں ہوئیں مزید مہنگی

ریزرو بینک آف انڈیا نے ریپو ریٹ میں 50 بیسس پوائنٹس یعنی 0.5 فیصد کا اضافہ کیا ہے، اب ریپو ریٹ 4.90 فیصد ہو گیا، جس کے سبب عام آدمی کو اپنے لون کی قسطوں میں زیادہ رقم خرچ کرنا ہوگی

آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا نے بدھ کے روز یعنی 8 جون 2022 کو بینچ مارک پالیسی ریٹ ریپو ریٹ میں 50 بیسس پوائنٹس یعنی 0.5 فیصد کا اضافہ کر دیا۔ اب ریپو ریٹ 4.90 فیصد ہو گیا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آر بی آئی نے پالیسی ریپو ریٹ میں 50 بیسس پوائنٹس کے اضافے کا اعلان ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کو روکنے اور معیشت میں قرض کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے کیا ہے۔

خیال رہے کہ ریپو ریٹ وہ شرح جس پر آر بی آئی بینکوں کو قرض فراہم کرتا ہے۔ آر بی آئی کے اس فیصلے سے بینکوں سے قرض لینا مزید مہنگا ہو جائے گا۔ اس سے قبل 4 مئی کو آر بی آئی کے گورنر نے معیشت میں کریڈٹ فلو کو کنٹرول کرنے کے لیے پالیسی ریپو ریٹ کو 40 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 4.40 فیصد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ریزرو بینک نے رواں مالی سال کے لیے افراط زر کی پیشن گوئی کو بڑھا کر 6.7 فیصد کر دیا ہے۔ اس سے قبل افراط زر کا تخمینہ 5.7 فیصد تھا۔


آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا ’’آر بی آئی مہنگائی کو اپنے ہدف کی حد میں لانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ مہنگائی بڑھنے کا خطرہ برقرار ہے۔ ٹماٹر اور خام تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں افراط زر کی شرح 6 فیصد سے اوپر رہنے کی توقع ہے۔ تاہم حکومت کے اقدامات سے مہنگائی میں کمی آئے گی۔‘‘

آر بی آئی مانیٹری پالیسی پر غور کرتے وقت بنیادی طور پر خوردہ افراط زر کی شرح کو مدنظر رکھتا ہے۔ اپریل میں خوردہ افراط زر 7.79 فیصد کی 8 سال کی بلند ترین سطح پر رہی۔ یہ ریزرو بینک کی تسلی بخش سطح سے کہیں زیادہ ہے۔ آر بی آئی کو خوردہ افراط زر کو 2 سے 6 فیصد کی حد میں رکھنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */