آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ آج سے شروع، شرح سود میں کمی کا امکان
آر بی آئی کی ایم پی سی میٹنگ شروع ہو چکی ہے، امکان ہے ریپو ریٹ میں 25 بنیادی پوائنٹس کمی ہوگی تاکہ معیشت کو سہارا دیا جا سکے۔ گورنر 6 جون کو اعلان کریں گے

آئی اے این ایس
نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی میٹنگ بدھ سے شروع ہو گئی ہے، جس میں شرح سود میں کمی کے امکانات پر غور کیا جائے گا۔ ماہرین اقتصادیات اور صنعت کے ماہرین کا ماننا ہے کہ مرکزی بینک ریپو ریٹ میں 25 بنیادی پوائنٹس یا 0.25 فیصد کی کمی کر سکتا ہے۔
آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا 6 جون کو اس میٹنگ کے فیصلوں کا اعلان کریں گے۔ گزشتہ دو میٹنگز میں مرکزی بینک نے ریپو ریٹ میں کل 50 بنیادی پوائنٹس کی کمی کی ہے، جس کے بعد شرح سود 6 فیصد تک آ گئی ہے۔ اب مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بار ریپو ریٹ میں مزید 25 بنیادی پوائنٹس کی کمی ہو سکتی ہے، جس سے شرح سود 5.75 فیصد تک گر جائے گی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کی شرح آر بی آئی کے طویل مدتی ہدف 4 فیصد سے نیچے برقرار ہے۔ تاہم امریکی پالیسی اقدامات کی وجہ سے جی ڈی پی میں سست روی دیکھی گئی ہے۔ متعدد عالمی اور مقامی اداروں نے مالی سال 2026 کے لیے بھارت کی اقتصادی نمو کے اندازے کم کیے ہیں۔ اگرچہ آر بی آئی نے اپریل میں 6.5 فیصد کا تخمینہ برقرار رکھا ہے، مگر دیگر اداروں نے یہ شرح 6 سے 6.3 فیصد کے درمیان کردی ہے۔
بجاج بروکنگ ریسرچ کا کہنا ہے کہ ایم پی سی نے ایک معتدل اور معاون رویہ اختیار کیا ہے تاکہ لیکویڈیٹی کو بڑھا کر اقتصادی ترقی کی حمایت کی جا سکے۔ اپریل میں خوردہ مہنگائی کی شرح 3.2 فیصد ریکارڈ کی گئی، جو جولائی 2019 کے بعد سب سے کم سطح ہے۔
اسی طرح، اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر یقینی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آر بی آئی جون میں ریپو ریٹ میں 50 بنیادی پوائنٹس تک کی کمی کر سکتا ہے۔ تاہم، بینک آف بدودا کی رپورٹ میں 25 بنیادی پوائنٹس کی کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
مجموعی طور پر، اقتصادی سست روی کے باعث شرح سود میں کمی کا امکان بڑھ گیا ہے تاکہ قرض لینے کی لاگت کم ہو اور سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ اس فیصلے کا اعلان آنے والے دنوں میں ہوگا، جس کا بازار اور معیشت پر گہرا اثر پڑے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔