اس بینک کے صارفین 2 دن کے بعد اپنے کھاتوں سے رقم نہیں نکال پائیں گے! آر بی آئی نے لائسنس منسوخ کر دیا

دراصل، خراب مالی حالت کے پیش نظر آر بی آئی نے اس بینک کا لائسنس منسوخ کر دیا ہے، جس کے نتیجہ میں 22 ستمبر سے صارفین بینکنگ خدمات حاصل نہیں کر سکیں گے

آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا نے روپی کوآپریٹیو بینک لمیٹڈ، پونے کے متعدد صارفین کو مطلع کیا ہے کہ وہ 22 ستمبر 2022 سے اپنے کھاتہ سے رقم نہیں نکال سکیں گے، لہذا وہ جلد از جلد اپنے اکاؤنٹ سے رقم نکال لیں۔ دراصل آئی بی ئی نے اس بینک کا لائسنس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور صارفین کو 21 ستمبر تک کا وقت دیا ہے کیونکہ 22 ستمبر سے بینک اپنی خدمات بند کر دے گا۔

خیال رہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے گزشتہ کچھ دنوں میں کئی بینکوں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے اور کئی کے لائسنس بھی منسوخ کر گئے ہیں۔ پونے میں واقع روپی کوآپریٹیو بینک لمیٹڈ کا نام بھی ان بینکوں کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جن پر کارروائی کی گئی ہے۔ آر بی آئی نے خراب مالی حالت کے پیش نظر متعدد بینکوں پر کارروائی کی ہے، جن میں زیادہ تر کوآپریٹو بینکوں کے نام شامل ہیں۔


روپی کوآپریٹیو بینک لمیٹڈ، پونے کی مالی حالت انتہائی خراب تھی اور اس کے پاس کوئی سرمایہ نہیں بچا تھا۔ اس کے علاوہ بینک کے کمائی کے ذرائع بھی ختم ہو گئے۔ ایسے میں صارفین کے پیسے کی حفاظت کے پیش نظر آر بی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ 22 ستمبر سے بینک مکمل طور پر بند رہے گا۔ اگر آپ کا اکاؤنٹ اس روپی کوآپریٹو بینک لمیٹڈ میں ہے، تو آج ہی بینک جائیں اور اکاؤنٹ سے اپنے تمام پیسے نکال لیں، تاکہ بعد میں آپ کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

خیال رہے کہ آر بی آئی کی ایک ذیلی کمپنی کا نام ’ڈپازٹ انشورنس اینڈ کریڈٹ گارنٹی کارپوریشن‘ (ڈی آئی سی جی سی) ہے، اس انشورنس اسکیم کے ذریعے صارفین کو بچت کھاتہ پر 5 لاکھ روپے کا انشورنس کور حاصل ہوتا ہے۔ یہ انشورنس اسکیم کوآپریٹو بینک کے صارفین کو مالی تحفظ فراہم کرنے کے لیے چلائی جاتی ہے۔ اگر کسی بینک کو خراب مالی حالت کی وجہ سے بند کرنا پڑتا ہے، تو صارف کو ڈی آئی سی جی سی کے ذریعے 5 لاکھ روپے تک کے ڈپازٹ پر انشورنس کور کا فائدہ ملتا ہے اور یہ رقم صارفین کو حاصل ہو جاتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔