آر بی آئی کی ریپو ریٹ میں کمی، قرض داروں کو ای ایم آئی میں راحت
آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں 0.50 فیصد کی تیسری لگاتار کٹوتی کی، نئی شرح 5.50 فیصد ہو گئی۔ ای ایم آئی میں کمی سے گھر کے لیے قرض لینے والوں کو بڑا فائدہ پہنچے گا

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی تازہ میٹنگ کے فیصلے سامنے آ گئے ہیں، جن میں عام لوگوں کے لیے ایک بڑی راحت کا اعلان کیا گیا ہے۔ مرکزی بینک نے لگاتار تیسری بار ریپو ریٹ میں کمی کرتے ہوئے اسے 50 بیسس پوائنٹس گھٹا دیا ہے۔ اس نئی کٹوتی کے بعد ریپو ریٹ اب 6 فیصد سے کم ہو کر 5.50 فیصد پر آ گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل رواں سال فروری اور اپریل میں بھی آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں بالترتیب 25-25 بیسس پوائنٹس کی کمی کی تھی۔ اس طرح مالی سال 2025-26 کی یہ تیسری کٹوتی ہے، جسے ماہرین نے ریپو ریٹ کٹ کی ہیٹ ٹرک قرار دیا ہے۔
ریپو ریٹ میں کمی کا براہ راست اثر بینکوں سے قرض لینے والے صارفین پر پڑتا ہے۔ چونکہ ریپو ریٹ وہ شرح ہوتی ہے جس پر مرکزی بینک، کمرشل بینکوں کو قلیل مدتی قرض فراہم کرتا ہے، اس لیے اس میں کمی کا مطلب ہے کہ بینک بھی کم شرح سود پر عوام کو قرض دیں گے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ہوم لون، پرسنل لون یا آٹو لون جیسی سہولیات کی ای ایم آئی میں کمی آتی ہے۔
اس بار 50 بیسس پوائنٹ کی کٹوتی سے ای ایم آئی میں نمایاں کمی آئے گی۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی شخص کسی بینک سے 50 لاکھ روپے کا ہوم لون 30 سال کے لیے لیتا ہے اور اس پر شرح سود 9 فیصد ہے، تو موجودہ ریپو ریٹ پر اس کی ماہانہ ای ایم آئی 40,231 روپے بنتی ہے۔ لیکن نئی شرح 5.50 فیصد ہونے کے بعد یہ ای ایم آئی گھٹ کر تقریباً 38,446 روپے ہو جائے گی۔ یعنی ماہانہ 1,800 سے 2,000 روپے تک کی بچت ممکن ہے۔
رپورٹ کے مطابق ریپو ریٹ میں یہ کٹوتی مہنگائی پر قابو پانے اور معیشت کو مزید رفتار دینے کے لیے کی گئی ہے۔ ساتھ ہی یہ بینکنگ اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے بھی خوش آئند قدم ثابت ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ ایم پی سی کی یہ میٹنگ 4 جون کو شروع ہوئی تھی اور 6 جون کو اس کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔ ریزرو بینک نے مہنگائی کے دباؤ اور عالمی اقتصادی حالات کا جائزہ لیتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے، جس سے عام لوگوں کی مالی حالت میں بہتری کی امید ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔