اب مودی حکومت ’ہندوستان زِنک‘ کے سبھی شیئر فروخت کرنے کی کر رہی تیاری!

ابھی ہندوستان زِنک میں انل اگروال کی کمپنی ویدانتا پرموٹر کی حیثیت میں ہے، مرکزی حکومت اور ویدانتا کے درمیان چل رہی مقدمہ بازی کو دونوں فریق حال ہی میں ختم کرنے پر متفق ہوئے تھے۔

وزیر اعظم نریندر مودی / یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

ڈِس انوسٹمنٹ (شیئروں کی فروخت) کے محاذ پر پچھڑنے کے بعد اس کے ازالہ کے لیے مرکز کی مودی حکومت لگاتار کوششیں کر رہی ہے۔ اس کے تحت سرکاری بیمہ کمپنی ایل آئی سی میں آئی پی او لا کر 3.50 فیصد شراکت داری فروخت کی گئی، اور اب مرکزی حکومت مزید ایک کمپنی کے اپنے سبھی شیئر فروخت کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ دراصل حکومت کچھ ایسی کمپنیوں کے شیئر فروخت کرنے کے منصوبے پر کئی دنوں سے کام کر رہی ہے جس میں اس کی محدود شراکت داری ہے۔ ان میں سے ہی ایک ہے ’ہندوستان زِنک‘۔

بزنس ٹوڈے ویب سائٹ نے اس سلسلے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ معاشی امور کی کابینہ کمیٹی نے ہندوستان زنک کی پوری شراکت داری فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منظوری آج ہوئی میٹنگ میں دی گئی۔ کمپنی میں حکومت کے پاس ابھی 29.5 فیصد شراکت داری ہے۔ حکومت کو امید ہے کہ اس کو فروخت کرنے سے 36 ہزار کروڑ روپے مل سکتے ہیں۔


قابل ذکر بات یہ ہے کہ ابھی ہندوستان زِنک میں انل اگروال کی کمپنی ویدانتا پرموٹر کی حیثیت میں ہے۔ مرکزی حکومت اور ویدانتا کے درمیان چل رہی مقدمہ بازی کو دونوں فریق حال ہی میں ختم کرنے پر متفق ہوئے تھے۔ آج جیسے ہی حکومت کی پوری شراکت داری فروخت کرنے کی خبر باہر آئی، ہندوستان زنک کے شیئر ایک جھٹکے میں 7 فیصد چڑھ گئے۔ ہندوستان زِنک میں ایک وقت حکومت کے پاس زیادہ شراکت داری ہوا کرتی تھی۔ حکومت نے پہلے 2002 میں ویدانتا کو اس کمپنی کی 26 فیصد شراکت داری فروخت کی۔ دھیرے دھیرے ویدانتا کی ہندوستان زنک میں شراکت داری بڑھ کر 64.92 فیصد پر پہنچ گئی۔

خبریں تو ایسی بھی سامنے آ رہی ہیں کہ ہندوستان زِنک کے علاوہ حکومت آئی ٹی سی میں اپنی شراکت داری فروخت کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔ آئی ٹی سی میں حکومت کی 7.91 فیصد شراکت داری ہے۔ آفر فور سیل اور دیگر تفصیلات پر ابھی کام چل رہا ہے۔ حکومت کو امید ہے کہ اس تعلق سے ستمبر تک راستہ ہموار ہو جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔