عام بجٹ سے کوئی امید نہیں: پون بنسل

پون بنسل نے کہا کہ موجودہ حکومت کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے بجٹ سے کوئی امید نہیں۔ مہنگائی، بے روزگاری میں اضافہ اور معیشت کی سست روی عوام کے لیے تشویشناک ہے

<div class="paragraphs"><p>پون بنسل / آئی&nbsp; اے این ایس</p></div>

پون بنسل / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

چنڈی گڑھ: ریلوے کے سابق وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر پون بنسل نے کہا ہے کہ انہیں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پیش کیے جانے والے عام بجٹ سے کوئی امید نہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے گزشتہ 11 برسوں کے دوران مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے، جب کہ عوام کی آمدنی میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’اعداد و شمار کے مطابق، تنخواہیں 1.4 فیصد کم ہو گئی ہیں، جبکہ بے روزگاری کی شرح خاص طور پر نوجوانوں میں 45 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے، اور تعلیم یافتہ نوجوانوں میں یہ شرح 21-22 فیصد ہے۔ یہ اعداد و شمار تشویشناک ہیں۔‘‘

پون بنسل نے مزید کہا کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے دعوے کیے جاتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یو پی اے کے دور کے مقابلے میں روزگار کے مواقع کم ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبادی اور ورک فورس میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن نوکریاں کم ہو رہی ہیں۔


انہوں نے معاشی ترقی کی سست روی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "مہنگائی ہر شعبے میں بڑھ رہی ہے لیکن جی ڈی پی کی شرح نمو اوسطاً 8 فیصد سے گر کر 6 فیصد تک آ گئی ہے، جو غربت اور بے روزگاری کو کم کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ ہمیں کم از کم 8 فیصد ترقی کی شرح کی ضرورت ہے تاکہ نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔"

پون بنسل نے ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے اثرات کے باعث روزگار کے مزید مواقع ختم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ اور صنعتوں میں نوکریاں کم ہو گئی ہیں جبکہ زرعی شعبے میں اضافہ ہوا ہے، جہاں پیداواریت کم ہے۔

ٹیکس پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس میں بالترتیب 100 اور 340 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ جی ایس ٹی کے نفاذ میں جلد بازی نے عوام پر مالی بوجھ بڑھایا ہے۔‘‘

آخر میں انہوں نے کہا، "ہمیں ایسی پالیسیوں کی ضرورت ہے جو بچت، سرمایہ کاری اور کھپت کو فروغ دیں، نہ کہ صرف چند بڑے کاروباری گھرانوں کو فائدہ پہنچائیں۔ کووڈ کے دوران جب سب نقصان میں تھے، تب بھی کچھ بڑے کاروباریوں کو فائدہ پہنچا، جو کرونی کیپیٹلزم کی مثال ہے۔ حکومت کو عوامی مفاد میں پالیسیاں بنانی چاہئیں نہ کہ صرف ٹیکس بڑھانے پر توجہ دینی چاہیے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔