مکیش امبانی کا ریلائنس گروپ کی سربراہی سے سبکدوش ہونے کا ارادہ، کون ہوگا ان کا جانشین!

مکیش امبانی 64 برس کے ہو چکے ہیں اور اپنے والد دھیرو بھائی امبانی کے یومِ پیدائش کے موقع پر منعقدہ تقریب سے انہوں نے اپنی سبکدوشی کے تعلق سے اطلاع دی، ان کے دو بیٹے آکاش اور اننت اور ایک بیٹی ایشا ہیں

مکیش امبانی / فائل تصویر
مکیش امبانی / فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ریلائنس گروپ کے سربراہ مکیش امبانی نے اپنے کاروبار میں قیادت کی تبدیلی کا اشارہ دیا ہے۔ اپنے والد دھیرو بھائی امبانی کے یومِ پیدائش کے موقع پر منعقدہ تقریب سے مکیش امبانی نے کہا ہے وہ تجربہ کار معاونین کے ساتھ مل کر نوجوان نسل کو باگڈور سونپنے کے عمل میں تیزی لانے کے خواہاں ہیں۔ ملک کی امیر ترین شخصیت مکیش امبانی کی جانب سے ملک کی سب سے بڑی کمپنی میں جانشینی پر پہلی بار بیان دیتے ہوئے کہا گیا، ’’ریلائنس اب ایک اہم قیادت کی تبدیلی کو انجام دینے کے عمل سے گزر رہی ہے۔‘‘

مکیش امبانی نے اپنے والد دھیرو بھائی امبانی سے ریلائنس گروپ کی باگڈور حاصل کی تھی۔ وہ اب 64 برس کے ہو چکے ہیں اور ان کے دو بیٹے آکاش اور اننت اور ایک بیٹی ایشا ہیں۔ اپنے والد کے یوم پیدائش کے موقع پر مکیش امبانی نے کہا کہ آر آئی ایل (ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ) آنے والے سالوں میں دنیا کی سب سے باوقار اور مضبوط کمپنیوں میں سے ایک ہوگی۔ اس میں ’کلین اینڈ گرین‘ انرجی سیکٹر کے علاوہ ریٹیل اور ٹیلی کام بزنس کا کردار اہم ہوگا جو بے مثال شرح سے ترقی کر رہے ہیں۔


انہوں نے کہا، ’’بڑے خوابوں اور بظاہر ناممکن نظر آنے والے اہداف کے حصول کے لیے صحیح لوگوں کو شامل کرنا اور صحیح قیادت کا ہونا ضروری ہے۔ ریلائنس اب ایک اہم قیادت کی تبدیلی کے عمل سے گزر رہی ہے۔ یہ تبدیلی میری نسل کے بزرگوں سے نئے لوگوں کی اگلی نسل تک ہوگی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ اس عمل کو تیز کرنا چاہیں گے۔

امبانی نے اپنے خطاب میں کہا، ’’مجھ سمیت تمام بزرگوں کو اب ریلائنس میں بہت قابل، پرعزم اور باصلاحیت نوجوان قیادت تیار کرنی چاہیے۔ ہمیں ان کی رہنمائی اور انہیں قابل بنانے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ اور جب وہ ہم سے بہتر کرکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نظر آئیں تو ہمیں آرام سے بیٹھ کر تالیاں بجانی چاہئیں۔‘‘ تاہم انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔