مودی حکومت کی پالیسیوں سے ملک کے اقتصادی ڈھانچے کو نقصان: سبل

کپل سبل نے کہا کہ گزشتہ پانچ برس کی مدت کار میں امیر مزید امیر ہوئے ہیں جبکہ غریب مزید غریب ہوئے ہیں۔ ملک کے 54 فیصد وسائل دس فیصد لوگوں کے قبضہ میں ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

بنگلورو: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر کپل سبل نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں مودی حکومت کی پالیسیوں سے ملک کا اقتصادی ڈھانچہ پوری طرح سے درہم برہم ہوگیا ہے۔

کپل سبل نے لوک سبھا انتخابات کے لئے کانگریس کا منشور جاری کرنے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ گزشتہ پانچ برسوں میں مائکرو، چھوٹی اور درمیانہ صنعت (ایم ایس ایم ای) شعبہ کو کافی نقصان جھیلنا پڑا ہے اور یہ بحران کی حالت میں پہنچ گیا ہے۔ تمام سیکٹروں میں ایک نئی گراوٹ آئی ہے اور سماجی انصاف سماجی ناانصافی کی شکل لے چکا ہے۔

انہوں نے اقتصادی خوشحالی اور سماجی امپاورمنٹ کو ملک کے دو ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں ایم ایس ایم ای سیکٹر میں بحران کے ساتھ ہی دلتوں کی موب لنچنگ اور 36 ہزار سے زائد کسانوں کے خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور ایک کروڑ دس لاکھ روزگارختم ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے ’اچھے دنوں‘ کے بارے میں بولنا ہی چھوڑ دیا ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اب اس پر کہنے سے کچھ ہونا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے اکاونٹ میں پندرہ لاکھ روپے جمع کیے جانے کی بات سب سے بڑا جھوٹ ثابت ہوئی ہے۔ اسی لئے کانگریس نے لوک سبھا انتخابات کے لئے ’کانگریس وعدہ نبھائے گی، ہم جو کہیں گے، اسے پورا کریں گے‘ کے عنوان سے منشور جاری کیا ہے۔

سبل نے کہا کہ منشور میں خاص طور پر تبدیلی کی بات کہی گئی ہے اور ہم نے شعبہ زراعت کو الگ کرنے کے ساتھ ہی کسانوں کی مالی حالت میں بہتری کے لئے ڈاکٹر سوامی ناتھن کی رپورٹ کے نفاذ کا منصوبہ بنایا ہے۔ ہم نے مختلف مرکزی محکموں میں چار لاکھ سے زائد خالی جگہوں کو بھرنے کا وعدہ کیا ہے۔ ہم آئندہ پانچ برس میں ان خالی جگہوں کو بھریں گے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برس کی مدت کار میں امیر مزید امیر ہوئے ہیں جبکہ غریب مزید غریب ہوئے ہیں۔ ملک کے 54 فیصد وسائل دس فیصد لوگوں کے قبضہ میں ہیں۔ ملک کے 70 سے 80 فیصد لوگ دس ہزار روپے کی سالانہ آمدنی میں ہی گزارا کرنے پر مجبور ہیں، جو منطقی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم صرف پاکستان میں سرجیکل اسٹرائک پر بات کر رہے ہیں۔ اگر وہ ملک میں غریبی ہٹانے کے لئے سنجیدہ ہیں تو انہیں غریبی کے خلاف سرجیکل اسٹرائک کرنی چاہیے۔ ملک میں کسی وزیراعظم نے اس طرح وزیراعظم دفتر کی شبیہ خراب نہیں کی ہے، جس طرح مودی نے کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔