’کنگ فشر ایئر لائنز بحران کی شکار تھی اور مالیا انگلینڈ-فرانس میں 330 کروڑ روپے کی جائیدادیں خرید رہا تھا!‘

مالیا 900 کروڑ روپے سے زیادہ کے آئی ڈی بی آئی بینک- کنگ فشر ایئر لائنز کے لون فراڈ کیس میں ملزم ہے، جس کی جانچ مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی کر رہی ہے

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سی بی آئی نے مفرور وجے مالیا کے خلاف عدالت میں ضمنی چارج شیٹ داخل کی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مالیا نے سال 2015-16 کے دوران انگلینڈ اور فرانس میں 330 کروڑ روپے کی جائیدادیں ایسے وقت میں خریدی تھیں، جب اس کی کنگ فشر ایئر لائنز کو شدید مالی قلت کا سامنا تھا اور شراب کا تاجر بینک قرض کی ادائیگی نہیں کر رہا تھا۔

خیال رہے کہ وجے مالیا 900 کروڑ روپے سے زیادہ کے آئی ڈی بی آئی بینک-کنگ فیشر ایئر لائنز لون فراڈ کیس میں ملزم ہے، جس کی جانچ مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی کر رہی ہے۔ سی بی آئی نے حال ہی میں خصوصی سی بی آئی کورٹ میں ایک ضمنی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ اس میں جانچ ایجنسی نے پچھلی چارج شیٹ میں تمام 11 ملزمان کے ساتھ آئی ڈی بی آئی بینک کے سابق جنرل منیجر بدھ دیب داس گپتا کا نام بھی شامل کیا ہے۔


جانچ ایجنسی نے چارج شیٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ داس گپتا نے اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے اکتوبر 2009 میں 150 کروڑ روپے کے قلیل مدتی قرض (ایس ٹی ایل) کی منظوری اور تقسیم کے معاملے میں آئی ڈی بی آئی بینک اور وجے مالیا کے عہدیداروں کے ساتھ سازش کی۔

چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ڈی بی آئی بینک کا ایکسپوزر 750 کروڑ روپے کی مجموعی رقم تک محدود ہونا تھا لیکن دسمبر 2009 میں یہ بڑھ کر 900 کروڑ روپے تک پہنچ گیا کیونکہ 150 کروڑ روپے کا ایس ٹی ایل بڑے پیمانے پر داس گپتا کے اشار ے پر الگ قرض کے طور پر رکھا گیا تھا۔ تحقیقات کے دوران سی بی آئی عدالت کی اجازت کے مطابق برطانیہ، ماریشس، امریکہ اور سوئٹزرلینڈ کو درخواست کے خطوط (ایل آر) بھیجے گئے تھے۔ چارج شیٹ میں غیر ملکی تحقیقات کے دوران ان ممالک سے جمع کیے گئے شواہد کا ذکر ہے۔ ایک ملک کی عدالتیں لیٹرز روگیٹری (ایل آر) کے ذریعے انصاف کے انتظام کے لیے دوسرے ملک کی عدالتوں کی مدد حاصل کرتی ہیں۔


چارج شیٹ کے مطابق وجے مالیا نے 2015-16 میں برطانیہ میں 80 کروڑ اور 2008 میں فرانس میں 250 کروڑ کی جائیداد خریدی۔ اس دوران ایئر لائنز کو نقدی کی شدید قلت کا سامنا تھا اور مالیا نے بینک کا قرض ادا نہیں کیا تھا۔ چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مالیا کے پاس 2008 اور 2016-17 کے درمیان کافی رقم تھی۔

چارج شیٹ میں ایل آر کے ذریعے جمع کیے گئے شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 2008 اور 2012 کے درمیان فورس انڈیا فارمولا-1 ٹیم کو بھاری رقم منتقل کی گئی۔ چارج شیٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2007 اور 2012-13 کے درمیان مالیا کی طرف سے ذاتی طور پر استعمال کیے گئے کارپوریٹ جیٹ کے لیے قرضوں کے حصول اور ادائیگی کے لیے بھاری رقم منتقل کی گئی۔


سی بی آئی کے علاوہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) بھی مالیا کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی جانچ کر رہی ہے۔ 5 جنوری 2019 کو ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے مالیا کو 'مفرور' قرار دیا تھا ۔ قانون کے مطابق جب کسی شخص کو مفرور معاشی مجرم قرار دیا جاتا ہے تو تفتیشی ایجنسی اس کی جائیداد ضبط کر سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔