تہواروں کے موسم میں عوام کو مہنگائی کا جھٹکا! ایل پی جی سلنڈر کے داموں میں 100 روپے کا اضافہ

ہندوستان میں تہواروں کے موسم کے درمیان عوام کو مہنگائی کا جھٹکا لگا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایل پی جی سلنڈر کے داموں میں 100 روپے سے زیادہ کا اضافہ کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>ایل پی جی کمرشل سلنڈر / آئی اے این ایس</p></div>

ایل پی جی کمرشل سلنڈر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان میں تہواروں کے موسم کے درمیان عوام کو مہنگائی کا جھٹکا لگا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایل پی جی سلنڈر کے داموں میں 100 روپے سے زیادہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ گیس کے یہ دام 19 کلوگرام والے کمرشل سلنڈر پر بڑھائے گئے ہیں اور اس کا اثر کھانے پینی کی صنعت اور ریستوران کے کاروبار پر پڑے گا۔

آج یکم نومبر سے دہلی میں کمرشل ایل پی جی سلنڈر کے دام 1731.50 روپے سے بڑھ کر 1833 روپے ہو گئے ہیں۔ اس طرح دہلی میں کمرشل ایل پی جی سلنڈر کے داموں میں 101.50 روپے کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔

دوسرے شہروں کی بات کریں تو کولکاتا میں کمرشل گیس سلنڈر کے داموں میں 103.50 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور اب یہ 1839.50 روپے کی جگہ 1943 روپے میں دستیاب ہوگا۔


ملک کی اقتصادی راجدھانی ممبئی میں کمرشل گیس سلنڈر کے دام 1785.50 روپے ہو گئے ہیں اور اس میں 101.50 روپے کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ اکتوبر میں ممبئی میں اس کے دام 1684 روپے فی سلنڈر تھے۔

چنئی میں کمرشل گیس سلنڈر کے دام 1999.50 روپے ہو گئے ہیں اور یہاں اس میں 101.50 روپے کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ یہاں اکتوبر میں اس سلنڈر کے دام 1898 روپے تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھی تیل کمپنیوں نے کمرشل گیس سلنڈر کے داموں میں 209 روپے کا اضافہ کر کے عوام کو بڑا جھٹکا دیا تھا۔ اس کے بعد دہلی میں تجارتی سلنڈر کی قیمت 1731.50 روپے پر آ گئی تھی۔ تیل کمپنیوں نے مسلسل دوسرے ماہ کمرشل ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔

تاہم، یکم نومبر کو گھریلو ایل پی جی کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور یہ پرانی قیمت پر برقرار ہے۔ اگر ہم ملک کے چار بڑے میٹرو شہروں پر نظر ڈالیں تو 14.20 کلو کا گھریلو گیس سلنڈر دہلی میں 903 روپے، کولکاتا میں 929 روپے، ممبئی میں 902.50 روپے اور چنئی میں 918.50 روپے میں دستیاب ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔