عوام پر چہار جانب سے مہنگائی کی مار! ایل پی جی، امُول دودھ کی قیمتوں اور بینک سروس چارج میں اضافہ

پٹرول اور ڈیزل کے داموں میں پہلے ہی سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب آج یعنی یکم جولائی سے دودھ، ایل پی جی سلینڈر بینک چارج ہر چیز مہنگی ہونے جا رہی ہے

گیس سلینڈر کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف مظاہرہ (فائل تصویر) / Getty Images
گیس سلینڈر کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف مظاہرہ (فائل تصویر) / Getty Images
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کورونا کے دور میں بےروزگاری پہلے ہی عوام کو پریشان کئے ہوئے لیکن عام آدمی کی جیب پر لگاتار مار بھی پڑ رہی ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کے داموں میں گزشتہ 2 مہینوں کے دوران بے تحاشہ اضافہ ہو ہی رہا ہے اور اب آج یعنی کہ یکم جولائی سے متعدد چیزیں مہنگی ہونے جا رہی ہیں۔ آج سے دودھ، ایل پی جی سلینڈر اور بینک سروز چارج ہر چیز مہنگی ہونے جا رہی ہے۔

دہلی، مہاراشٹر، یوپی اور گجرات سمیت متعدد ریاستوں میں آج سے امول دودھ کے داموں میں 2 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ امول نے تقریباً ڈیڑھ سال بعد اپنے دودھ کے داموں میں اضافہ کیا ہے اور اس کی اطلاع کمپنی کی جانب سے بدھ کے روز دی گئی۔ تصور کیا جا رہا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب امول دودھ مہنگا کیا گیا ہے۔


یکم جولائی سے نئے دام نافذ العمل ہونے کے بعد امول گولڈ دودھ 58 روپے فی لیٹر، امول تازہ 46 روپے فی لیٹر، امول شکتی 52 روپے فی لیٹر پر دستیاب ہوگا۔ امول کے بعد دیگر کمپنوں کی جانب سے بھی اپنی دودھ کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ادھر، ملک کے سب سے بڑے بینک یعنی اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے رقم کے اخراج پر عائد چارج میں اضافہ کر دیا ہے۔ اب صارفین مہینے میں صرف چار مرتبہ ہی مفت پیسہ نکال پائیں گے۔ اس سے زیادہ مرتبہ برانچ سے پیسے نکالے گئے تو 15 روپے کا اضافی چارج ادا کرنا ہوگا۔ یہ چارج صرف برانچ پر ہی نہیں بلکہ اے ٹی ایم سے رقم کے اخراج پر بھی عائد ہوگا۔


ایس بی آئی نے اس کے علاوہ چیک کے حوالہ سے بھی چارج میں اضافہ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اب کسی بھی کھاتہ بردار کو ایک مالی سال کے دوران صرف 10 چیک ہی مفت میں دستیاب ہوں گے، اس سے زیادہ پر چارج عائد ہوگا۔ ایس بی آئی کے علاوہ ایکسس بینک نے بھی اپنے ایس ایم ایس چارج، لاکر چارج میں اضافہ کر دیا ہے۔

اس سب کے علاوہ یکم جولائی سے ایل پی جی سلینڈر کے داموں میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اب غیر سبسڈی والے سلینڈر کے لئے 25 روپے زیادہ ادا کرنے ہوں گے۔ گھریلو گیس سلینڈر اب دہلی میں 834 روپے اور کولکاتا میں 861 روپے میں دستیاب ہوگا۔

غور طلب ہے کہ ان سب چیزوں کے علاوہ پٹرول اور ڈیزل کے داموں میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ ہر صبح پٹرول اور ڈیزل کے نئے دام جاری کئے جاتے ہیں اور ہر تیسرے چوتھے دن ان میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ صرف جون کے مہینے میں پٹرول ڈیزل کے داموں میں تقریباً 16 مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔