عالمی چیلنجز کے باوجود ہندوستان کی برآمدات مستحکم، تجارتی حکمت عملی کی ضرورت: اقتصادی سروے
اقتصادی سروے 2024-25 میں ہندوستان کی برآمدات اور خدمات کی ترقی کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ مالی سال 2025-26 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 6.3-6.8 فیصد رہنے کا امکان ہے

نئی دہلی: مالی سال 2024-25 کے اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی برآمدات نے عالمی تجارتی منظرنامے میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہے، حالانکہ بڑھتے ہوئے عالمی تحفظات اور تجارتی چیلنجز کے سبب صورت حال پیچیدہ ہے۔ سروے میں تجویز دی گئی ہے کہ ہندوستان کو اپنی تجارتی لاگت کو کم کرنے اور برآمدات کو سہل بنانے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ عالمی تجارت میں اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔
رواں مالی سال کے پہلے 9 مہینوں (اپریل تا دسمبر) میں، ہندوستان کی مجموعی برآمدات (سامان اور خدمات) 602.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جو سال بہ سال 6 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔ اگرچہ پٹرولیم اور زیورات کے علاوہ دیگر برآمدات کی شرح نمو 10.4 فیصد رہی، اس دوران ملک کا مجموعی درآمدی بل 682.2 ارب امریکی ڈالر تک پہنچا، جو کہ 6.9 فیصد زیادہ ہے۔
اقتصادی سروے میں کہا گیا کہ ہندوستان نے اپنی خدمات کی برآمدات کے ذریعے عالمی تجارتی توازن کو استحکام فراہم کیا ہے، جس نے ملک کو خدمات برآمد کرنے والا دنیا کا ساتواں بڑا ملک بنا دیا ہے۔
سروے نے مزید کہا کہ وبائی امراض کے بعد تعمیراتی شعبے میں تیزی دیکھی گئی ہے، جو وبا سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں سرکاری سرمایہ کاری نے اس شعبے کو تقویت دی ہے، جس کے نتیجے میں ترقی کی رفتار تیز ہوئی ہے۔
مالی سال 2024-25 کے دوران بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں مرکزی حکومت کے سرمائے کے اخراجات میں 38.8 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ مضبوط معاشی ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔
اقتصادی سروے میں زرمبادلہ ذخائر کی مستحکم صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا گیا کہ دسمبر 2024 کے آخر تک ہندوستان کا زرمبادلہ ذخیرہ 640.3 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا، جو ملک کے بیرونی قرضوں کے 90 فیصد کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے اور عالمی مالیاتی غیر یقینی صورت حال کے دوران معیشت کے لیے ایک مضبوط حفاظتی دیوار فراہم کرتا ہے۔
سروے میں کہا گیا کہ مالی سال 2025-26 میں ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو 6.3 سے 6.8 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ سروے نے تجویز دی کہ ہندوستان کو بدلتے ہوئے عالمی تجارتی منظرنامے میں اپنی برآمدی صلاحیت کو بڑھانے اور عالمی سپلائی چین میں اپنی جگہ مستحکم کرنے کے لیے دوراندیش تجارتی حکمت عملی اپنانا ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔