مودی حکومت میں معیشت کا برا حال، ڈی پی کی شرح ترقی 6 برسوں میں سب سے کم!

اقتصادی محاذ پر مودی حکومت کی کارکردگی کے پیش نظر ایسی گراوٹ کی توقع پہلے ہی کی جا رہی تھی، آزادانہ طور پر کام کرنے والے ماہر اقتصادیات اس گراوٹ کا خدشہ ظاہر کر چکے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستانی کی مجموعی گھریلو مصنوعات یعنی جی ڈی پی کی شرح ترقی جون ماہ میں گر کر 5 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ یہ گزشتہ چھ سالوں میں سب سے نچلی سطح ہے۔ مرکزی اعداد و شمار کے دفتر نے جمعہ کے روز یہ اعداد و شمار جاری کئے۔ اقتصادی محاذ پر مودی حکومت کی کرکردگی کے پیش نظر ایسی گراوٹ کی توقع پہلے سے ہی کی جا رہی تھی۔ آزادانہ طور پر کام کرنے والے ماہر اقتصادیات اس گراوٹ کا خدشہ ظاہر کر رہے تھے۔

اپریل -جون 2019 کی یہ جی ڈی پی کی شرح ترقی گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کی شرح ترقی 8 فیصد کے مقابلہ میں انتہائی کم ہے۔ واضح رہے کہ یہ شرح ترقی 25 سہ ماہیوں میں سب سے کم ہے۔ سب سے زیادہ گراوٹ تخلیق کاری کے شعبہ (مینوفیکچرنگ سیکٹر) میں درج کی گئی ہے۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں محض 0.6 فیصد کی شرح ترقی درج کی گئی ہے جو گزشتہ سال کی اسی دورانیہ کی شرح ترقی 12.1 فیصد کے مقابلہ میں انتہائی کم ہے۔


ماہرین کا خیال ہے کہ اس گراوٹ کے لئے اہم طور پر صارفین کی طرف سے ڈیمانڈ میں کمی اور کمزور سرمایہ کاری ذمہ دار ہے۔ واضح رہے کہ 8 اگست کو ریزرو بینک آف انڈیا نے اپریل-ستمبر کے دوران معیشت کے 5.6-6.6 فیصد کی شرح سے بڑھنے کی امید ظاہر کی تھی۔ حالانکہ یہ جون کی 6.4-6.7 فیصد سے بھی کم تھی۔

زراعت اور تخلیق کاری کے شعبوں میں خراب کارکردگی کی وجہ سے جنوری – مارچ 2018-19 میں شرح ترقی 5 سال کی کمتر سطح 5.8 فیصد تک گر گئی تھی۔ یہ 20 سہ ماہیوں میں سب سے کم شرح ترقی تھی۔ اس اثنا میں تقریباً دو سال بعد ہندوستان کو چین نے پیچھے کر دیا تھا۔ کانگریس کی قیادت والی یو پی اے کی حکومت دوسری مدت کار میں جنوری – مارچ 2013-14 کی آخری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح ترقی 5.3 فیصد تھی۔ مالی سال 2018-2019 کے دوران مجموعی گھریلو مصنوعات کی شرح ترقی 6.8 فیصد رہی جو کہ گزشتہ مالی سال میں 7.2 فیصد سے کم تھی۔ واضح رہے کہ 2014-15 کے بعد سے جی ڈی پی کی شرح کی رفتار سب سے سست تھی کیوں کہ اس سے قبل 2013-14 میں یہ شرح 6.4 فیصد رہی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔