آئی ایم اے دھوکہ دہی: ملزم منصور خان 3 دن کے لئے ای ڈی کی تحویل میں

گزشتہ آٹھ جون کو آئی ایم اے گھپلہ سامنے آنے کے بعد سے ہی منصور خان فرار تھا اور وہ اپنی کمپنی کو بند کرنے کے بعد دبئی میں جاکر چھپ گیا تھا۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

یو این آئی

بنگلور: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے افسر کروڑوں روپے کے آئی مانیٹری ایڈوائزری (آئی ایم اے) دھوکہ دہی معاملے میں گرفتار اصل ملزم محمد منصور خان کو مزید جانچ اور پوچھ گچھ کے لئے ہفتہ کو یہاں لائے۔ ای ڈی اور کرناٹک پولس کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے خان کو جمعہ کے روز دہلی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا۔

ای ڈی کے ڈائریکٹر رمن گپتا نے اسے مشترکہ حراست کے بعد پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں جج شیو شنکر کے سامنے پیش کیا۔ ایس آئی ٹی کے افسران نے کہا، ’’جج نے منصور خان سے پوچھ گچھ کے لئے ای ڈی کو تین دن کی تحویل میں بھیج دیا۔ ‘‘


واضح رہے کہ معاملہ کی جانچ کے لئے جون میں کرناٹک حکومت کی طرف سے تشکیل شدہ ایس آئی ٹی نے اب تک سات سرمایہ کاروں سمیت 23 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

گزشتہ آٹھ جون کو آئی ایم اے گھپلہ سامنے آنے کے بعد سے ہی منصور خان فرار تھا اور وہ اپنی کمپنی کو بند کرنے کے بعد دبئی میں جاکر چھپ گیا تھا۔ آئی ایم اے میں 40 ہزار سے زائد سرمایہ کاروں نے کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی تھی۔ ای ڈی ذرائع کے مطابق ای ڈی افسر ہفتہ کے روز منصور خان کو سرکاری وکٹوریہ اسپتال میں طبی معائنے کے لئے لے گئے، اس کے بعد انہیں شانتی نگر واقع ای ڈی دفتر لے جایا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ گرفتار اصل ملزم نے تھوڑی دیر آرام کی درخواست کی جسے قبول کر لیا گیا۔ اب ان سے دوپہر بعد پوچھ گچھ کی جائے گی۔


ای ڈی کی پوچھ گچھ مکمل ہونے کے بعد مزید تحقیقات کے لئے منصور خان کو ایس آئی ٹی کے حوالے کیا گیا۔ ایس آئی ٹی کے حکام نے حال ہی میں آئی ایم اے کے بانی اور ملزم منصور خان کا دبئی میں پتہ لگایا اور اسے ہندوستان واپس لوٹنے اور خودسپردگی کے لئے راضی کیا۔ خان جمعہ کی رات ایک بج کر 55 منٹ پر نئی دہلی پہنچا تب وہاں پہلے سے موجود ای ڈی اور ایس آئی ٹی کے حکام نے اسے گرفتار کر لیا۔

اس نے گھپلہ میں کچھ لیڈروں اور حکام کے ملوث ہونے كا ذکر کرتے ہوئے دبئی سے ویڈیو بھیجے تھے اور کہا تھا کہ وہ ہندوستان واپس لوٹنے کے لئے تیار ہیں اور لوگوں سے لی گئی رقومات کو واپس کرنے کے لئے بھی تیار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔