آئی سی آئی سی آئی بینک کا نیا نظام، 4 اکتوبر سے تمام جمع شدہ چیک ایک ہی دن میں ہوں گے کلئیر
آئی سی آئی سی آئی بینک 4 اکتوبر سے چیک کلئیرنگ میں اہم تبدیلی کر رہا ہے۔ اب جمع شدہ چیک ایک ہی کاروباری دن میں کلئیر ہو جائیں گے، جبکہ 50,000 روپے سے زیادہ کے چیک کے لیے پازیٹو پے لازمی ہے

نئی دہلی: آئی سی آئی سی آئی بینک نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے چیک کلئیرنگ سسٹم میں اہم تبدیلی کر رہا ہے، جس کے تحت 4 اکتوبر 2025 سے تمام جمع شدہ چیک ایک ہی کاروباری دن میں کلئیر کیے جائیں گے۔ اس اقدام کا مقصد چیک کلئیرنگ میں تاخیر کو کم کرنا اور صارفین کو تیز اور بہتر خدمات فراہم کرنا ہے۔
بینک کے مطابق، یہ قدم ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے نئے چیک کلئیرنگ سسٹم کے تحت اٹھایا جا رہا ہے، جس کا مقصد سیٹلمنٹ کے عمل کو زیادہ موثر بنانا ہے۔ پرانے بیچ بیسڈ سسٹم کے بجائے نیا فریم ورک صارفین کو چیک جمع کرانے کے چند گھنٹوں کے اندر کلئیرنس فراہم کرے گا۔
چیک ٹرانزیکشن سسٹم (سی ٹی ایس) کے ذریعے، بینک چیک کی الیکٹرانک امیج اور معلومات براہِ راست ڈروئی بینک کو بھیجتا ہے، جس سے چیک کو فزیکلی بھیجنے کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے۔ تاہم، ڈراپ باکس یا اے ٹی ایم کے ذریعے جمع ہونے والے چیکوں کی عام کلئیرنگ میں دو کاروباری دن لگتے تھے، جسے نیا نظام تیز کرے گا۔
آئی سی آئی سی آئی بینک نے اپنے پازیٹو پے فیچر پر بھی زور دیا ہے، جو 50,000 روپے یا اس سے زیادہ کے چیکوں کو اضافی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ صارفین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس رقم کے چیک جاری کرتے وقت تمام اہم تفصیلات کی الیکٹرانک طور پر پہلے سے تصدیق کریں۔
بینک کے مطابق، 5 لاکھ روپے یا اس سے زیادہ کے چیک کے لیے پازیٹو پے فیچر لازمی ہے، ورنہ چیک واپس کر دیا جائے گا۔ آر بی آئی کا تنازعہ حل کرنے والا عمل صرف وہ چیکوں پر لاگو ہوگا جو پازیٹو پے کے تحت ویرِفائی کیے گئے ہوں۔
آر بی آئی نے اگست 2025 میں اپنے ہدایات میں کہا تھا کہ بیچ کلئیرنگ کی جگہ لگاتار کلئیرنگ اور سیٹلمنٹ صارفین کے لیے زیادہ آسان اور تیز ہوگی۔ نئے نظام کا پہلا مرحلہ 4 اکتوبر 2025 سے شروع ہوگا، جبکہ دوسرا مرحلہ 3 جنوری 2026 کو نافذ کیا جائے گا۔ 4 اکتوبر سے صارفین صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک چیک جمع کرا سکتے ہیں۔
بینک نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چیک جمع کراتے وقت تمام تفصیلات کی درستگی کو یقینی بنائیں۔ چیک میں رقم کے الفاظ اور اعداد ایک جیسے ہونے چاہئیں، تاریخ درست ہو، پیئی کے نام اور رقم میں کوئی اوور رائٹنگ نہ ہو، اور ڈراؤر کے دستخط بینک کے ریکارڈ سے میل کھاتے ہوں۔
اس نئے نظام سے صارفین کو تیز کلئیرنس، دھوکہ دہی سے بچاؤ اور بہتر بینکنگ سہولت حاصل ہوگی، اور چیک کلئیرنگ میں پچھلی تاخیر کی شکایات ختم ہونے کی توقع ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔