جنوبی ہند میں کھجوروں کی فروخت کا سرکردہ مقام حیدرآباد

ہول سیلرس کا کہنا ہے کہ رمضان میں کھجور کی کافی مانگ ہوتی ہے کیونکہ یہ افطاری کا لازمی حصہ ہوتا ہے اور ہر کوئی اس کو پسند بھی کرتا ہے۔ ساتھ ہی شیرخرمہ میں بھی کھجور کا استعمال کیا جاتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: کھجور کے بغیر رمضان کا تصور محال ہے۔ ماہ رمضان المبارک کے موقع پر شہر حیدرآباد کے بیگم بازار میں واقع خشک میوہ جات کی مارکٹ میں کھجوروں کی خریداری کے لئے لوگوں کا ہجوم امنڈ رہا ہے۔ اس ماہ صیام کی مناسبت سے خلیجی ممالک سے تقریباً 40 اقسام کے کھجور لائے گئے ہیں جن کی کافی مانگ ہے۔ بیگم بازار کے ہول سیلرس کے مطابق حیدرآباد کو جنوبی ہند کے کسی بھی مقام کے مقابلے کھجوروں کی فروخت میں سرکردہ مقام حاصل ہے۔

اس سال تمام اقسام کے کھجوروں کی قیمتوں میں 10 تا 15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ہول سیلرس کا کہنا ہے کہ زیادہ تر گاہک ایرانی اور عراقی کھجور پسند کر رہے ہیں جن کی قیمت 100 تا 200 روپئے فی کیلو ہے جبکہ دیگر اقسام کی قیمت کم ہے اور بالخصوص روایتی پینڈ کھجور کی قیمت ان بیرونی کھجوروں کے مقابلہ بہت کم ہے۔


کوئی بھی گاہک اپنے خاندان کی معاشی صورتحال کی مناسبت سے کھجوروں کی خریداری کرتا ہے جس سے روزہ کھولنا افضل مانا جاتا ہے۔ شہر میں عراق، ایران، تیونس، اردن اور سعودی عرب سے کھجور لائی گئی ہیں۔ اجوہ کھجور جو افضل ترین کھجور مانی جاتی ہے کی قیمت 2000 روپے یا اس سے زائد ہے۔

ہول سیلرس نے کہا کہ جاریہ سال تمام اقسام کے کھجوروں کی قیمت میں دس فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے۔کیمیا، کُپ کُپ، خردہ، مریم کھجور کے ساتھ ساتھ بادام، خشک میوے جات زائد قیمت پر فروخت کیے جا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں سعودی عرب سے آٹھ اقسام کی کھجوریں بھی شہر میں دستیاب ہیں جن کی قیمت 400 روپئے فی کیلو سے شروع ہوتی ہے۔


ان ہول سیلرس کا کہنا ہے کہ رمضان میں کھجور کی کافی مانگ ہوتی ہے کیونکہ یہ افطاری کا لازمی حصہ ہوتا ہے اور ہر کوئی اس کو پسند کرتا ہے۔ ساتھ ہی شیرخرمہ میں بھی کھجور کا استعمال کیا جاتا ہے۔اگرچہ کہ شہر کے مختلف بازاروں میں سال بھر کھجور دستیاب رہتی ہے تاہم ماہ صیام کے موقع پر بڑے پیمانہ پر خلیجی ممالک کی کھجوروں کی فروخت میں کافی اضافہ ہو جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 May 2019, 4:10 PM