بجٹ 2025 سے قبل سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ، 84 ہزار تک پہنچ گیا!

بجٹ 2025 سے قبل سونے کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا، ایم سی ایکس پر نرخ 82600 روپے تک پہنچے جبکہ کچھ مقامات پر یہ 84000 روپے فی 10 گرام کی سطح عبور کر گئے

<div class="paragraphs"><p>سونے کے زیورات / Getty Images</p></div>

سونے کے زیورات / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: بجٹ پیش کیے جانے سے قبل سونے کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھا گیا ہے، جس نے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ ملٹی کموڈٹی ایکسچینج (ایم سی ایک) پر سونے کے نرخ وعدہ کاروبار کے دوران 82600 روپے فی 10 گرام تک پہنچ گئے، جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں یہ قیمت 84000 روپے فی 10 گرام کی سطح عبور کر گئی۔

ہفتہ کے روز ایم سی ایکس پر 4 اپریل کی میعاد ختم ہونے والے سونے کے سودے میں تیزی دیکھی گئی، جس کی قیمت 82,600 روپے تک پہنچ گئی۔ گزشتہ کاروباری دن یعنی جمعہ کو بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا تھا۔ بجٹ والے دن قدرے کمی کے باوجود، سونا 300 روپے کے اضافے کے ساتھ 80,548 روپے فی 10 گرام پر بند ہوا۔


گھریلو مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔ انڈین بلین جیولرز ایسوسی ایشن (آئی بی جے اے) کے مطابق، 31 جنوری کو 24 قیراط سونے کی قیمت 82,090 روپے فی 10 گرام تک پہنچ گئی۔ اسی طرح 22 قیراط سونا 80,120 روپے، 20 قیراط سونا 73,060 روپے اور 18 قیراط سونا 66,490 روپے فی 10 گرام پر دستیاب رہا۔

یہ اضافہ بجٹ سے قبل مارکیٹ کے غیر یقینی حالات اور سرمایہ کاروں کے سونے میں بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بجٹ میں سونے پر کسٹم ڈیوٹی کے ممکنہ فیصلے بھی قیمتوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ گزشتہ مکمل بجٹ میں کسٹم ڈیوٹی کو 15 فیصد سے کم کر کے 6 فیصد کر دیا گیا تھا، جس کے باعث سونے کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی تھی۔


ملک بھر میں سونے کے نرخ آئی بی جے اے کے مطابق یکساں ہوتے ہیں لیکن ان میں میکنگ چارجز اور 3 فیصد جی ایس ٹی شامل نہیں ہوتی، جس کے باعث اصل قیمت مختلف ہو سکتی ہے۔ مختلف شہروں میں میکنگ چارجز میں فرق کے باعث سونے کی قیمتوں میں معمولی فرق پایا جاتا ہے۔

سونے کی خالصیت کو جانچنے کے لیے بی آئی ایس ہال مارکنگ کو معتبر سمجھا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، سرمایہ کاری کے لیے خالص سونے کو ترجیح دینا بہتر ہے تاکہ مستقبل میں بہتر منافع حاصل کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔