ریکارڈ بلندی کے بعد سونے میں 722 اور چاندی میں 2220 روپے کی گراوٹ
ریکارڈ بلندی کے بعد جمعہ کو سونے میں 722 اور چاندی میں 2220 روپے کی گراوٹ درج کی گئی۔ اس گرواٹ کے اسباب میں عالمی معاشی حالات، منافع کی بکنگ اور آر بی آئی کی پالیسی کے اثرات شامل ہے

نئی دہلی: ہفتے کے آخری کاروباری دن جمعہ، 3 اکتوبر 2025 کو سونے اور چاندی کی قیمتوں میں گراوٹ دیکھی گئی۔ مسلسل تین سیشنز تک ریکارڈ بلندی پر رہنے کے بعد ملٹی کموڈٹی ایکسچینج (ایم سی ایکس) پر سونا دسمبر فیوچرز 722 روپے یعنی 0.61 فیصد کی کمی کے ساتھ 1,16,866 روپے فی 10 گرام پر آ گیا۔ اسی طرح، چاندی دسمبر فیوچر میں 2,220 روپے کی کمی واقع ہوئی اور یہ 1,42,500 روپے فی کلو پر پہنچ گئی۔
یہ گراوٹ بنیادی طور پر امریکی معاشی حالات اور اندرونی عوامل کی وجہ سے سامنے آئی۔ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کٹوتی کے اعلان کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں سونا مسلسل ساتویں دن اضافہ دیکھ رہا تھا، جس کا اثر ہندوستانی مارکیٹ میں بھی محسوس ہو رہا تھا۔ تاہم، ہفتے کے اختتام پر مارکیٹ میں بھرمار اور منافع کی بکنگ نے قیمتیں نیچے دھکیل دی۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے بدھ کو اپنی مانیٹری پالیسی میں ریپو ریٹ کو 5.5 فیصد پر برقرار رکھا، جس کے بعد مارکیٹ میں عارضی استحکام آیا۔ اس سے قبل سونا آل ٹائم ہائی 1,17,350 روپے فی 10 گرام تک پہنچ چکا تھا۔ آر بی آئی کے اعلان کے بعد قیمتوں میں کمی کا رجحان بڑھا اور جمعہ کو یہ مسلسل کم ہوتی رہیں۔
انڈین بلین ایسوسی ایشن (آئی بی اے) کے مطابق، فی الحال سونا 1,17,630 روپے فی 10 گرام جبکہ چاندی 1,44,650 روپے فی کلو پر دستیاب ہے۔ شہری علاقوں میں قیمتیں مختلف ہیں؛ دہلی میں سونا 1,17,210 روپے، ممبئی میں 1,17,420 روپے، بنگلور میں 1,17,510 روپے، کولکاتہ میں 1,17,260 روپے اور چنئی میں 1,17,760 روپے فی 10 گرام فروخت ہو رہا ہے۔ تیوہاری سیزن کے دوران مانگ کے بڑھنے کی توقع کے پیش نظر یہ قیمتیں مستحکم رہنے کی امید ہے۔
ماہرین کے مطابق، سونے کی قیمتوں پر کئی عوامل اثر انداز ہوتے ہیں۔ سب سے اہم عنصر بین الاقوامی مارکیٹ ہے، جہاں سونا اور چاندی امریکی ڈالر میں طے ہوتے ہیں۔ ڈالر-روپے کی ایکسچینج ریٹ میں تبدیلی بھی گھریلو قیمتوں پر اثر ڈالتی ہے۔ اگر روپیہ کمزور ہو یا ڈالر مضبوط، تو سونا اور چاندی مہنگے ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، درآمداتی ڈیوٹی، جی ایس ٹی اور دیگر ٹیکس بھی قیمتوں میں اضافہ کا سبب بنتے ہیں۔
عالمی سیاسی عدم استحکام، جنگیں، معاشی سست روی یا شیئر مارکیٹ کی ہلچل بھی سرمایہ کاروں کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر سونے کی طرف مائل کرتی ہیں، جس سے مانگ اور قیمتیں بڑھتی ہیں۔ ہندوستان میں سونا نہ صرف سرمایہ کاری کا ذریعہ ہے بلکہ ثقافتی اہمیت بھی رکھتا ہے۔ شادی، تیوہار اور دیگر شوبھ موقعوں پر اس کی خریداری شگون سمجھی جاتی ہے، جس سے اس دور میں مانگ اور قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔