سونا–چاندی نئی بلندیوں پر، 10 گرام سونا 1.06 لاکھ کے پار، چاندی 1.23 لاکھ فی کلوگرام
ہندوستان میں سونا اور چاندی کی قیمتوں نے ریکارڈ توڑ دیا۔ 24 قیراط سونا 1.06 لاکھ روپے فی 10 گرام اور چاندی 1.23 لاکھ روپے فی کلوگرام پر پہنچ گئی۔ عالمی سطح پر بھی قیمتی دھاتوں میں تیزی ہے

نئی دہلی: ہندوستان میں قیمتی دھاتوں کی قیمتوں نے بدھ کے روز نئی تاریخ رقم کی۔ سونا اور چاندی دونوں ہی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، جس کے بعد زیورات کے کاروبار اور سرمایہ کاروں میں خاصی گہما گہمی دیکھی گئی۔
انڈیا بلین جویلرز ایسوسی ایشن (آئی بی جے اے) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 24 قیراط سونے کی قیمت بڑھ کر 1,06,021 روپے فی 10 گرام تک پہنچ گئی، جو گزشتہ روز 1,04,424 روپے فی 10 گرام درج کی گئی تھی۔ اس طرح 24 گھنٹوں کے اندر سونے میں 1,597 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
اسی طرح 22 قیراط سونے کی قیمت بھی بڑھ کر 97,115 روپے فی 10 گرام تک پہنچ گئی، جو پہلے 95,652 روپے فی 10 گرام تھی۔ 18 قیراط سونا 79,516 روپے فی 10 گرام درج کیا گیا، جبکہ ایک دن پہلے اس کی قیمت 78,318 روپے فی 10 گرام تھی۔
چاندی کی قیمتوں میں بھی تیزی رہی۔ ایک کلوگرام چاندی کی قیمت بڑھ کر 1,23,220 روپے تک پہنچ گئی، جو گزشتہ کاروباری دن 1,22,833 روپے فی کلوگرام تھی۔ اس طرح ایک دن میں 387 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
آئی بی جے اے دن میں دو مرتبہ، صبح اور شام، سونے اور چاندی کی تازہ قیمتیں جاری کرتی ہے، جو کاروباری برادری کے لیے اہم رہنما سمجھی جاتی ہیں۔
فیوچرز مارکیٹ میں بھی قیمتی دھاتوں کی یہی صورتحال دیکھنے کو ملی۔ ملٹی کموڈٹی ایکسچینج (ایم سی ایکس) پر اکتوبر 2025 کے سونے کے معاہدے کی قیمت 0.62 فیصد بڑھ کر 1,06,447 روپے پر بند ہوئی، جبکہ دسمبر 2025 کے چاندی کے معاہدے میں 0.27 فیصد کی تیزی دیکھنے کو ملی اور قیمت 1,24,863 روپے رہی۔
بین الاقوامی سطح پر بھی قیمتی دھاتوں نے اپنی چمک برقرار رکھی۔ امریکہ کے کموڈٹی ایکسچینج (کامییکس) پر سونا 0.63 فیصد بڑھ کر 3,615 ڈالر فی اونس پر درج کیا گیا، جبکہ چاندی 0.41 فیصد اضافے کے ساتھ 41.240 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔
ماہرین کے مطابق یہ تیزی محض افراط زر سے بچاؤ کا ذریعہ نہیں ہے بلکہ عالمی مالیاتی نظام میں بنیادی ڈھانچے کی تبدیلیوں سے جڑی ہوئی ہے۔ وینچورا کے کموڈٹی ڈیسک اور سی آر ایم ہیڈ این ایس راماسوامی نے کہا، ’’سونا کامییکس پر 3,600 ڈالر کے پار جا چکا ہے۔ یہ اضافہ محض طلب و رسد کا نتیجہ نہیں بلکہ عالمی مرکزی بینکوں کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کیے گئے حکمت عملی پر مبنی فیصلوں کا اثر ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں : یورپی ممالک ڈونالڈ ٹرمپ سے اپنا سونا کیوں واپس مانگ رہے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی فیڈرل ریزرو کی پالیسی بھی اس رجحان کو تقویت دے رہی ہے۔ افراط زر میں اضافے کے ساتھ شرحِ سود میں کٹوتی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ رواں ماہ فیڈ کی جانب سے شرحِ سود میں کمی کی امید کے ساتھ ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں پر قائم غیر یقینی بھی قیمتی دھاتوں کی قیمتوں کو سہارا دے رہی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کے لیے یہ تیزی احتیاطی اشارہ ہے، کیونکہ غیر معمولی بلندیوں پر پہنچنے کے بعد منافع خوری کے امکانات بھی بڑھ سکتے ہیں۔ تاہم طویل مدتی سرمایہ کار اب بھی سونے اور چاندی کو محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ تصور کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔