سونا 1.10 لاکھ روپے فی 10 گرام کے پار، چاندی کی قیمتوں میں بھی تیزی، عالمی غیر یقینی صورتحال کا اثر

عالمی غیر یقینی صورتحال اور امریکی فیڈ کی جانب سے شرح سود میں ممکنہ کمی کے باعث سونے کی قیمت 1.10 لاکھ روپے فی 10 گرام کے ریکارڈ سطح پر، چاندی بھی 1.29 لاکھ روپے فی کلو تک پہنچ گئی

<div class="paragraphs"><p>سونے کی قیمتوں میں تیزی / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: عالمی سطح پر غیر یقینی حالات اور امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کی توقعات کے درمیان سونے اور چاندی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ منگل کو ملک میں سونا 1.10 لاکھ روپے فی 10 گرام کے تاریخی ریکارڈ کو عبور کر گیا، جبکہ چاندی نے بھی نئی بلندی چھو لی ہے۔

ملٹی کموڈیٹی ایکسچینج (ایم سی ایکس) پر سونے کا دسمبر ڈلیوری کاوَنٹریکٹ بڑھ کر 1,10,180 روپے فی 10 گرام تک جا پہنچا۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی سونے کے دام بلند ہیں۔ ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق عالمی سطح پر سونے کی قیمت 3,679 ڈالر فی اونس پر ہے، جو گزشتہ سیشن میں 3,685 ڈالر فی اونس رہی تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی فیڈرل ریزرو کی دو روزہ میٹنگ کے نتائج 17 ستمبر کو سامنے آئیں گے، جہاں شرح سود میں 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کا قوی امکان ہے۔ اس پیش گوئی کے سبب ڈالر کمزور ہوا ہے جس سے عالمی سطح پر قیمتی دھاتوں کو سہارا ملا ہے۔

گھریلو مارکیٹ میں 24 کیرٹ سونے کی قیمت دہلی میں 1,10,260 روپے، ممبئی میں 1,10,450 روپے، کولکاتا میں 1,10,310 روپے اور چنئی میں 1,10,770 روپے فی 10 گرام درج کی گئی۔ یعنی تقریباً تمام اہم شہروں پر سونا 1.10 لاکھ روپے کے اوپر ہی بنا ہوا ہے۔


چاندی میں بھی یہی رجحان نظر آیا اور ایم سی ایکس پر اس کی قیمت بڑھ کر 1,29,600 روپے فی کلو ہو گئی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق چاندی کی موجودہ تیزی کی ایک اہم وجہ الیکٹرک گاڑیوں اور سولر انرجی کے شعبے میں بڑھتی ہوئی طلب ہے۔

ورلڈ گولڈ کونسل کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق، ہندوستان میں اگست 2025 کے دوران گولڈ ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ (ای ٹی ایف) میں 23.3 کروڑ ڈالر کی نیٹ سرمایہ کاری ہوئی، جو جولائی کے 13.9 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 67 فیصد زیادہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سرمایہ کاری سونے میں اعتماد اور عالمی معاشی غیر یقینی حالات کے سبب سرمایہ کاروں کے رجحان کو ظاہر کرتی ہے۔

مہنگائی کے تازہ اعداد و شمار میں بھی سونے کا نمایاں کردار دیکھا گیا ہے۔ اگست میں سونے کی قیمتوں میں سالانہ بنیاد پر 40 فیصد کا اضافہ درج ہوا جس نے بنیادی مہنگائی کو تقریباً 43 بیسس پوائنٹس تک بڑھا دیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قیمتی دھاتیں صرف سرمایہ کاری کے لیے نہیں بلکہ مہنگائی کی شرح پر بھی براہ راست اثر ڈال رہی ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر امریکی فیڈ شرح سود میں کمی کرتا ہے تو قیمتی دھاتوں میں مزید تیزی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ تاہم، بڑھتی ہوئی قیمتیں عام صارفین اور زیورات کی صنعت کے لیے چیلنج بن سکتی ہیں۔ اس کے باوجود موجودہ صورتحال میں سونا اور چاندی سرمایہ کاروں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنے ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔