نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے سابق اعلیٰ افسر آنند سبرامنیم گرفتار

مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کے سابق اعلیٰ افسر آنند سبرامنیم کو مبینہ طور پر کچھ تاجروں کو فائدہ پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے

نیشنل اسٹاک ایکسچینج / آئی اے این ایس
نیشنل اسٹاک ایکسچینج / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کے سابق اعلیٰ افسر آنند سبرامنیم کو مبینہ طور پر کچھ تاجروں کو فائدہ پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ذرائع نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔

انہوں نے بتایا کہ گروپ کے سابق آپریٹنگ آفیسر اور سابق مینیجنگ ڈائریکٹر چترا رام کرشنا کے مشیر آنند سبرامنیم کو جمعرات کی رات دیر گئے چنئی سے گرفتار کیا گیا۔ مسٹر سبرامنیم کو یکم اپریل 2013 سے چیف اسٹریٹجک ایڈوائزر بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں یکم اپریل 2015 سے 21 اکتوبر 2016 تک دوبارہ اس عہدے کے لیے نامزد کیا گیا۔

تحقیقات میں ملوث ہونے کا انکشاف ہونے کے بعد آنند سبرامنیم، چترا رام کرشنا اور روی نارائن کے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے گزشتہ ہفتے چترا رام کرشن سے پوچھ گچھ شروع کی تھی۔


ذرائع نے بتایا کہ چترا رام کرشنا پر مبینہ روحانی گرو کے ساتھ شیئر بازار کے مالیاتی تخمینوں، کاروباری منصوبوں اور بورڈ کے ایجنڈے سمیت متعدد معلومات شیئر کرنے کا الزام ہے۔

کیپٹل مارکیٹس ریگولیٹر سیبی نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ این ایس ای کے مالیاتی اور کاروباری منصوبوں کا اشتراک کرنا اسٹاک ایکسچینج کی بنیادوں کو ہلا سکتا ہے۔ سیبی نے چوک کے لیے رام کرشنا، ایکسچینج اور دیگر اعلیٰ سابق افسران پر بھی جرمانہ عائد کیا۔ چترا رام کرشنا اور آنند سبرامنیم کو بعد میں کسی بھی بازار، ادارے یا سیبی کے ساتھ رجسٹرڈ کسی بچولئے کے ساتھ جڑنے سے روک دیا گیا تھا جبکہ روی نارائن پر دو سال کے لیے پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

سیبی نے این ایس ای کو 1.54 کروڑ روپے کی لیو انکیش منٹ اور چترا رام کرشنا کے 2.83 کروڑ روپے کے موخربونس کو بھی ضبط کرنے کی ہدایت دی۔ تاہم ایکسچینج نے اسے برقرار رکھا اور رقم اپنے انویسٹر پروٹیکشن فنڈ ٹرسٹ میں جمع کرادی۔ محکمہ انکم ٹیکس نے اس سال 17 فروری کو ممبئی میں چترا رام کرشنا کی رہائش گاہ کی تلاشی لی تھی۔ سی بی آئی نے سیبی کے دفتر کا بھی دورہ کیا اور کیس سے متعلق دستاویزات جمع کیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */