ہندوستان میں ’فنانشیل فراڈ‘ عروج پر، 42 فیصد شکار ہندوستانیوں میں سے 74 فیصد کو واپس نہیں ملے پیسے!

فنانشیل فراڈ کے معاملوں کو دیکھتے ہوئے لوگوں کو بینک کے ذریعہ لگاتار احتیاطی اقدام اٹھانے کی تنبیہ دی جاتی رہی ہے، لیکن کئی بار لوگ صر ف ایک لنک کلک کر کے ہی دھوکہ بازی کے شکار ہو جاتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

حکومت لگاتار ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دینے کی بات کر رہی ہے۔ لوگوں سے بار بار یہ اپیل بھی کی جا رہی ہے کہ نقد کی جگہ ڈیجیٹل لین دین کا استعمال کیا جائے، لیکن اس بڑھتے ڈیجیٹل لین دین کے درمیان ’فنانشیل فراڈ‘ یعنی مالی دھوکے بازی میں بھی لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈیجیٹل پیمنٹ کے دوران لوگوں کو کئی بار زبردست نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک سروے میں پتہ چلا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں 42 فیصد ہندوستانیوں کو کبھی نہ کبھی فنانشیل فراڈ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ فنانشیل فراڈ کے شکار ان لوگوں میں سے 74 فیصد لوگ ایسے ہیں جنھیں فنانشیل فراڈ کے دوران گنوائے گئے پیسے واپس بھی نہیں ملے۔

یہ سروے ’لوکل سرکلس‘ نے اکتوبر 2021 میں کیا تھا جس میں اخذ کیا گیا تھا کہ 29 فیصد لوگ اپنے اے ٹی ایم ڈیبٹ کارڈ کا پن نمبر رشتہ داروں کے ساتھ شیئر کرتے ہیں، جب کہ 4 فیصد لوگ اپنے گھریلو یا پھر دفتر کے اسٹاف کے ساتھ یہ پن نمبر شیئر کرتے ہیں۔ سروے میں یہ بھی پایا گیا کہ 33 فیصد شہری اپنے بینک اکاؤنٹ، ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ اور اے ٹی ایم پاس ورڈ، آدھار، پین نمبر کو ای میل یا پھر اپنے کمپیوٹر میں رکھتے ہیں۔ 11 فیصد لوگوں نے تو یہ تمام ڈاٹا اپنےموبائل کے کانٹیکٹ لسٹ میں محفوظ رکھا ہوا ہے۔


فنانشیل فراڈ کے معاملوں کو دیکھتے ہوئے لوگوں کو بینک کے ذریعہ لگاتار احتیاطی اقدام اٹھانے کی تنبیہ دی جاتی رہی ہے، لیکن کئی بار لوگ صر ف ایک لنک کلک کر کے ہی دھوکہ بازی کے شکار ہو جاتے ہیں۔ مائیکروسافٹ 2021 کے گلوبل ٹیک سپورٹ اسکیم ریسرچ رپورٹ کے مطابق 2021 میں ہندوستان میں صارفین نے 69 فیصد آن لائن فراڈ کا سامنا کیا ہے۔ آر بی آئی کے ڈاٹا کے مطابق 22-2021 میں 60414 کروڑ روپے کا فنانشیل فراڈ دیکھا گیا ہے۔ گزشتہ 7 سالوں میں ہندوستانی تقریباً 100 کروڑ روپے روزانہ فنانشیل فراڈ کے سبب گنوا رہے ہیں۔

لوکل سرکلس نے جو سروے کرایا ہے، اس میں اخذ کیا گیا ہے کہ بینک اکاؤنٹ، فلائی بائے نائٹ ای-کامرس آپریٹرس، کریڈٹ-ڈیبٹ کارڈ فراڈ کے ذریعہ سب سے زیادہ دھوکہ کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ آر بی آئی لگاتار لوگوں کو فنانشیل فراڈ سے بچنے کے لیے آگاہ کرتا رہا ہے، ساتھ ہی ایسے واقعات ہونے پر فوراً رپورٹ کرنے کا مشورہ دیتا رہا ہے۔ لیکن صرف 17 فیصد ہی ایسے لوگ ہیں جنھیں فنانشیل فراڈ کا سامنا کرنے کے بعد ان کے پیسے واپس ملتے ہیں۔ یعنی اگر 6 لوگ فنانشیل فراڈ کی شکایت کرتے ہیں تو محض ایک شخص کو ہی پیسہ واپس مل پاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔