ای پی ایف او اراکین کے لیے خوشخبری، اب پی ایف کھاتے سے نکال سکیں گے 100 فیصد رقم

ای پی ایف او نے فیصلہ کیا ہے کہ اراکین اب اپنے پی ایف کھاتے سے مکمل رقم نکال سکتے ہیں۔ سی بی ٹی اجلاس میں نکاسی کے تمام ضابطوں کو سادہ بنا کر تین زمروں میں شامل کیا گیا

<div class="paragraphs"><p>ای پی ایف او / تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دیوالی سے عین قبل مرکزی حکومت کی جانب سے کروڑوں ملازمین کے لیے ایک بڑی راحت کا اعلان کیا گیا ہے۔ ملازمین کی ریٹائرمنٹ سے متعلق سب سے بڑے ادارے، ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے اپنے اراکین کو پی ایف کھاتے سے مکمل رقم نکالنے کی اجازت دے دی ہے۔ اب ملازمین اپنے کھاتے میں موجود پوری رقم، یعنی ملازم اور آجر دونوں کے حصے کی جمع شدہ رقم، نکال سکیں گے۔

یہ فیصلہ مرکزی ٹرسٹی بورڈ (سی بی ٹی) کی 238ویں میٹنگ میں کیا گیا جو پیر کے روز نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ اجلاس کی صدارت مرکزی وزیر محنت و روزگار منسکھ مانڈویہ نے کی۔ اجلاس میں کئی اہم فیصلوں کو منظوری دی گئی جن میں سب سے نمایاں فیصلہ پی ایف رقم کی مکمل نکاسی سے متعلق تھا۔ اس قدم سے ملک بھر کے سات کروڑ سے زیادہ ای پی ایف اراکین کو فائدہ پہنچنے کی توقع ہے۔

اب تک پی ایف کھاتے سے پوری رقم صرف دو صورتوں میں نکالی جا سکتی تھی، پہلی صورت بے روزگاری کی حالت میں اور دوسری ریٹائرمنٹ کے وقت۔ پہلے کے ضابطے کے مطابق کسی ملازم کو بے روزگاری کے ایک مہینے بعد کھاتے میں جمع رقم کا 75 فیصد اور دو مہینے بعد بقیہ 25 فیصد نکالنے کی اجازت تھی۔ البتہ ریٹائرمنٹ کی صورت میں پوری رقم حاصل کرنے پر کوئی پابندی نہیں تھی۔ اب سی بی ٹی کے تازہ فیصلے کے بعد ان پیچیدگیوں کو ختم کر دیا گیا ہے اور اراکین کو اپنی جمع شدہ رقم کا 100 فیصد حصہ نکالنے کی سہولت دے دی گئی ہے۔

ای پی ایف او نے اس فیصلے کے ساتھ نکاسی سے متعلق ضوابط میں بھی بڑی تبدیلیاں کی ہیں۔ اب زمین یا مکان کی خریداری، مکان کی تعمیر یا ای ایم آئی کی ادائیگی جیسے مقاصد کے لیے کھاتے میں موجود رقم کا 90 فیصد تک نکالا جا سکے گا۔ ادارے نے اراکین کی سہولت کے لیے نکاسی کے عمل کو بھی آسان بنایا ہے۔ اس سے قبل اس سلسلے میں 13 مختلف ضابطے تھے جنہیں اب ختم کر کے ایک جامع اور آسان قاعدے میں ضم کر دیا گیا ہے۔ اس نئے ضابطے کے تحت نکاسی کے اسباب کو 3 زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں اہم ضروریات جیسے بیماری، تعلیم اور شادی، رہائشی ضروریات جیسے مکان کی خرید و تعمیر اور خصوصی حالات جیسے ہنگامی یا غیر متوقع ضروریات شامل ہیں۔


نئے ضوابط کے مطابق تعلیم کے لیے 10 مرتبہ اور شادی کے لیے 5 مرتبہ تک رقم نکالنے کی اجازت ہوگی۔ اس سے پہلے شادی اور تعلیم دونوں کے لیے مجموعی طور پر صرف 3 بار نکاسی کی اجازت تھی۔ اس کے علاوہ تمام رقم کی نکاسی کے لیے کم از کم ملازمت کی مدت کو بھی گھٹا کر صرف 12 مہینے کر دیا گیا ہے، جب کہ پہلے مختلف نکاسی کے لیے الگ الگ سروس مدت کی شرط تھی۔

ای پی ایف او کے مطابق یہ تمام اقدامات اراکین کی مالی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں تاکہ وہ اپنی جمع شدہ رقم کا بہتر استعمال کر سکیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے اراکین کو مالی خود مختاری حاصل ہوگی اور نکاسی کے عمل کو مکمل طور پر شفاف اور ڈیجیٹل طریقے سے انجام دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ نہ صرف ملازمین کے لیے ایک بڑی راحت ہے بلکہ تہوار کے موقع پر ان کے اخراجات میں آسانی بھی پیدا کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔