یوپی میں بجلی صارفین کو لگ سکتا ہے جھٹکا! داموں میں 23 فیصد اضافے کی سفارش

یوپی میں گھریلو بجلی کے داموں میں اضافے کا امکان ہے۔ کمپنیوں نے ’الیکٹرسٹی ریگولیٹری بورڈ‘ کو بجلی کے نرخوں میں 18 سے 23 فیصد اضافہ کرنے کی سفارش کی ہے۔ اب ریاست کی یوگی حکومت کو اس پر فیصلہ لینا ہے

بجلی، تصویر آئی اے این ایس
بجلی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش میں گھریلو بجلی کے صارفین کو مہنگائی کا جھٹکا لگ سکتا ہے۔ کمپنیوں نے بجلی کے نرخوں میں 18 سے 23 فیصد اضافہ کرنے کی سفارش کی ہے۔ اگر مجوزہ نئے نرخ لاگو ہوتے ہیں تو گھریلو دیہی صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی کی قیمت 3.50 روپے سے بڑھ کر 4.35 روپے (پہلے 100 یونٹ) ہو جائے گی۔ جبکہ 300 یونٹس سے زیادہ کی کھپت کے لیے 5.50 پیسے فی یونٹ کے بجائے 7 روپے فی یونٹ کے حساب سے ادائیگی کرنا ہوگی۔

اس کے علاوہ بجلی کمپنیوں نے شہری گھریلو صارفین کے لیے 300 یونٹ سے زیادہ بجلی کا استعمال کرنے پر قیمت 6.50 پیسے فی یونٹ سے بڑھا کر 8 روپے فی یونٹ کرنے کی سفارش کی ہے۔ کمپنیوں نے یہ سفارش ’الیکٹرسٹی ریگولیٹری بورڈ‘ سے ہے۔ اب ریاست کی یوگی حکومت کو اس پر حتمی فیصلہ لینا ہے۔


بجلی کمپنیوں کی جانب سے اسٹیٹ الیکٹرسٹی ریگولیٹری بورڈ کو بھیجی گئی تجویز میں صنعتی شعبے کو دی جانے والی بجلی کے نرخوں میں 16 فیصد، کمرشل نرخوں میں 12 فیصد اور زرعی نرخوں میں 10 سے 12 فیصد اضافہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

دوسری طرف، بجلی کمپنیوں کی سفارش کے خلاف اسٹیٹ الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ بجلی کمپنیاں پہلے ہی صارفین سے تقریباً 25133 کروڑ روپے مزید وصول کر چکی ہیں۔ ایسے میں کمپنیوں کو بجلی کے نرخ بڑھانے کی بجائے کم کرنے کی سفارش پیش کرنی چاہیے۔ کنزیومر کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر بجلی کمپنیاں اس کا نوٹس لیں تو صارفین کو اگلے پانچ سال تک بہت کم بل ادا کرنے پڑیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔