بینک لون فراڈ کیس: ای ڈی نے ریلائنس پاور کے سی ایف او، انل امبانی کے قریبی ساتھی کو کیا گرفتار

ای ڈی نے ریلائنس پاور کے سی ایف او اشوک کمار پال کو انل امبانی گروپ سے وابستہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کر لیا۔ پال پر فنڈز کے غلط استعمال اور جعلی بینک گارنٹی میں ملوث ہونے کا الزام ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پروینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ریلائنس پاور لمیٹڈ کے چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) اشوک کمار پال کو گرفتار کر لیا ہے۔ اشوک پال کو صنعت کار ایل امبانی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے اور ان پر کمپنی کے فنڈز میں بڑی مالی بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔

’انڈین ایکسپریس‘ نے ذرائع کے حوالہ سے رپورٹ کیا ہے کہ ای ڈی نے پال سے دہلی دفتر میں طویل پوچھ گچھ کے بعد انہیں حراست میں لیا۔ انہیں ہفتے کو عدالت کے سامنے پیش کیا جانا تھا تاکہ ایجنسی کو ریمانڈ حاصل ہو سکے۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ پال نے ریلائنس پاور اور اس سے وابستہ دیگر کمپنیوں کے فنڈز کو جعلی بینک گارنٹیوں کے ذریعے دوسرے اداروں میں منتقل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

یہ گرفتاری انیل دھیرو بھائی امبانی (اے ڈی اے) گروپ سے منسلک مالیاتی بدعنوانی کے ایک بڑے کیس سے جڑی ہوئی ہے، جس میں یس بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کے ساتھ مشتبہ لین دین کی تحقیقات جاری ہیں۔ ای ڈی نے پہلے ہی یہ الزام لگایا تھا کہ انیل امبانی اور ان کے گروپ کی کمپنیوں نے تقریباً 17,000 کروڑ روپے کے قرض گھوٹالے میں حصہ لیا۔

قرض فراڈ کے الزامات اس وقت مزید گہرے ہو گئے جب بمبئی ہائی کورٹ نے حال ہی میں انیل امبانی اور ریلائنس کمیونیکیشنز کے قرض اکاؤنٹس کو فراڈ قرار دینے کے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ عدالت نے واضح کیا کہ ایس بی آئی کا فیصلہ قانونی اور معقول بنیادوں پر لیا گیا۔


جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور نیلا گوکھلے پر مشتمل بنچ نے 3 اکتوبر کو سنائے گئے فیصلے میں امبانی کی عرضی خارج کر دی۔ امبانی نے عدالت میں کہا تھا کہ بینک نے انہیں ذاتی سماعت کا موقع نہیں دیا اور ضروری دستاویزات بھی فراہم نہیں کیں۔ تاہم عدالت نے اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ رِزرو بینک آف انڈیا کی گائیڈ لائنز کے مطابق ایسے معاملات میں قرض لینے والے کو صرف تحریری وضاحت کا حق حاصل ہوتا ہے، ذاتی پیشی کا نہیں۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ امبانی کی عرضی ’’قابل قبول بنیاد‘‘ سے خالی ہے اور ایس بی آئی کا فیصلہ قانون کے مطابق درست ہے۔

یاد رہے کہ 13 جون 2024 کو ایس بی آئی نے ریلائنس کمیونیکیشنز (آرکام) اور اس کے پروموٹر انیل امبانی کے قرض اکاؤنٹس کو فراڈ قرار دیا تھا۔ بینک نے یہ قدم فنڈز کے غلط استعمال، معاہدوں کی خلاف ورزی اور منسلک کمپنیوں کے ساتھ مشکوک مالی لین دین کے سبب اٹھایا تھا۔ اس معاملے میں مزید کارروائی کے لیے ایس بی آئی نے سی بی آئی سے رابطہ بھی کیا تھا۔

بعد ازاں، بینک آف بڑودا نے بھی ریلائنس کمیونیکیشنز اور انیل امبانی کے اکاؤنٹس کو ’’فراڈ‘‘ قرار دیتے ہوئے اسی نوعیت کی کارروائی کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔