جولائی کے دوران تجارتی خسارہ تین گنا اضافہ کے ساتھ 31 ارب ڈالر تک پہنچا

وزارت کامرس کی طرف سے 2022 جولائی کے جو ابتدائی اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں، اس میں ملک کا امپورٹ 43.59 فیصد بڑھ کر 66.26 ارب ڈالر پہنچ گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں معیشت کی حالت بہت اچھی نہیں ہے اور گزشتہ ماہ یعنی جولائی میں تجارتی خسارہ نے اس معیشت کو مزید ایک زوردار جھٹکا دیا ہے۔ جولائی ماہ میں تجارتی خسارہ تین گنا اضافہ کے ساتھ 31 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خام تیل کے امپورٹ میں اضافہ کے سبب جولائی کے دوران تجارتی گھاٹا بہت بڑھ گیا ہے، اور یہ 31.02 ارب ڈالر ہو گیا۔ اتنا ہی نہیں، جولائی ماہ میں ایکسپورٹ میں 0.76 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے جس کے بعد یہ گھٹ کر 35.24 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔ گزشتہ 17 ماہ کے دوران ایکسپورٹ میں یہ پہلی گراوٹ ہے۔ جولائی 2021 میں ملک کا گڈس ایکسپورٹ 35.51 ارب ڈالر تھا، اور اس سے قبل فروری 2021 کے دوران ایکسپورٹ میں 0.4 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی تھی۔

وزارت کامرس کی طرف سے 2022 جولائی کے جو ابتدائی اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں، اس میں ملک کا امپورٹ 43.59 فیصد بڑھ کر 66.26 ارب ڈالر پہنچ گیا ہے۔ ایک سال قبل یعنی 2021 کے جولائی ماہ میں یہ 46.15 ارب ڈالر تھا۔ حالانکہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک کا ایکسپورٹ سالانہ بنیاد پر 19.35 فیصد بڑھ کر 156.41 ارب ڈالر ہو گیا، حالانکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 131.06 ارب ڈالر تھا۔


اے بی پی لائیو پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2022-23 کی اپریل-جون سہ ماہی میں امپورٹ بھی سالانہ بنیاد پر 48.12 فیصد کے اضافہ کے ساتھ 256.43 ارب ڈالر پر پہنچ گیا۔ اس سال جولائی کے دوران خام تیل اور پٹرولیم مصنوعات کا امپورٹ 70.4 فیصد بڑھ کر 21.13 ارب ڈالر رہا، جو کہ جولائی 2021 میں 12.4 ارب ڈالر تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ سونے کا امپورٹ تقریباً نصف گھٹ کر 2.37 ارب ڈالر رہ گیا۔ ایک سال قبل کے اسی ماہ میں یہ 4.2 ارب ڈالر تھا۔

ایکسپورٹ یعنی برآمدات کے مقابلے زیادہ امپورٹ (درآمدات) کے سبب اس سال جولائی میں تجارتی خسارہ تین گنا ہو کر 31.02 ارب ڈالر پہنچ گیا ہے۔ یہ گزشتہ مالی سال کے اسی ماہ میں 10.63 ارب ڈالر تھا۔ علاوہ ازیں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بھی تجارتی خسارہ بڑھ کر 100.1 ارب ڈالر پر پہنچ گیا۔ اس درمیان سکریٹری برائے کامرس بی وی آر سبرامنیم نے تجارتی اعداد و شمار کی تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال کے پہلے چار ماہ میں 156.41 ارب ڈالر کا ایکسپورٹ ہوا ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہم رواں مالی سال میں 470 ارب ڈالر کے ایکسپورٹ کا نمبر آسانی سے حاصل کرنے کی راہ پر ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔