بجٹ سے امیدیں نہ پالے متوسط طبقہ، 2.5 لاکھ کی انکم ٹیکس حد بھی نہیں بڑھنے والی

مودی حکومت-2 کے پہلے بجٹ سے اگر آپ نے امید لگا رکھی ہے کہ انکم ٹیکس چھوٹ کی حد 2.5 لاکھ روپے سے بڑھ جائے گی، تو بھول جائیے کیونکہ ذرائع سے مل رہی خبروں کے مطابق ایسا ہونے والا نہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت-2 اپنا پہلا بجٹ 5 جولائی کو پیش کرنے والی ہے۔ اس بجٹ سے لوگوں کو کئی طرح کی امیدیں ہیں، لیکن سب سے زیادہ امید متوسط طبقہ کو ہے جو سوچ رہا ہے کہ انکم ٹیکس چھوٹ کی حد 2.5 لاکھ روپے سے بڑھ جائے گی۔ لیکن ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اس حد کے اوپر جانے کی امید بے حد کم ہے۔

دھیان رہے کہ وزارت مالیات نے پہلے ہی ایسے انتظام کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت پانچ لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی کرنے والے شخص انکم ٹیکس کی دفعہ 87-اے کے تحت مکمل ٹیکس سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔ پانچ لاکھ روپے سالانہ آمدنی والے شخص کو بھلے ہی کوئی انکم ٹیکس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہو، لیکن اسے ریٹرن داخل کرنا ہوگا۔


نئی مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن سے لوگ یہ امید لگائے ہوئے ہیں کہ بیسک انکم ٹیکس چھوٹ کی حد 2.50 لاکھ روپے سے بڑھا کر پانچ لاکھ روپے کر دیں گی۔ تنخواہ پانے والے لوگوں کو امید ہے کہ مودی حکومت کو دوبارہ چننے کے لیے ان کو حکومت انعام دے گی، لیکن افسروں کا کہنا ہے کہ بیسک انکم ٹیکس چھوٹ کی حد پانچ لاکھ روپے کیے جانے سے عبوری بجٹ میں کیے گئے اعلانات ناکام ہو جائیں گے۔

افسران کے مطابق بیسک چھوٹ کی حد بڑھائے جانے سے کئی لوگوں کو انکم ٹیکس داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی جس سے انکم ٹیکس داخلے میں کمی آئے گی اور ٹیکس بنیاد بڑھانے کا مقصد ناکام ہو جائے گا۔


ماہرین نے بجٹ سے قبل میٹنگ میں وزیر مالیات کو مشورہ دیا کہ بیسک انکم ٹیکس چھوٹ کی حد میں اضافہ کرنا صحیح قدم نہیں ہوگا کیونکہ نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کا اصل فوکس ملک میں ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانا ہے۔ اس لیے اس بات کا امکان کم ہے کہ حکومت موجودہ ٹیکس سلیب میں اس طرح کا اصلاح کرے گی کہ 10 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر نافذ 20 فیصد انکم ٹیکس کے بدلے انکم ٹیکس کی شرح 10 فیصد کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ تنخواہ پانے والوں کے واسطے ٹیکس بچت کے لیے اضافی قدم اٹھائے جا سکتے ہیں۔ انکم ٹیکس امید کے مطابق کم جمع ہو رہا ہے، لہٰذا اس وجہ سے بھی انکم ٹیکس چھوٹ کی حد بڑھانے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ انکم ٹیکس کی شرح 30 فیصد کی حد آئندہ بجٹ میں 15 لاکھ روپے سے اوپر کرنے کا امکان نہیں ہے، لیکن آنے والے سالوں میں کیا جا سکتا ہے۔


وزارت مالیات صرف ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے پر غور کر رہا ہے۔ ساتھ ہی وزارت ٹیکسوں سے خزانہ بھی بڑھنا چاہتا ہے، کیونکہ شرح ترقی میں اضافہ کے لیے سرمایہ کی ضرورت ہے۔ لہٰذا اس بات کا امکان کم ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں انکم ٹیکس کے ضابطوں میں تبدیلی کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Jun 2019, 10:09 AM