عالمی غیر یقینی صورتحال کے باوجود ہندوستانی معیشت مستحکم: آر بی آئی

آر بی آئی کے مطابق عالمی غیر یقینی صورتحال کے باوجود ہندوستان کی معیشت مستحکم ہے، صنعت و خدمات کے شعبے میں سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، مہنگائی قابو میں ہے اور زرعی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے

<div class="paragraphs"><p>آر بی آئی / آئی اے این ایس</p></div>

آر بی آئی / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے حالیہ اقتصادی بلیٹن کے مطابق مئی 2025 میں عالمی سطح پر جاری غیر یقینی صورتحال کے باوجود ہندوستان کی معیشت مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف ہائی فریکوئنسی اشاریوں نے صنعتی اور خدماتی شعبوں میں سرگرمیوں کے اضافے کے اشارے دیے ہیں۔

زرعی سیزن 2024-25 میں اہم فصلوں کی پیداوار میں مجموعی طور پر اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گھریلو قیمتیں معتدل رہی ہیں اور مسلسل چوتھے مہینے مہنگائی کی شرح آر بی آئی کے مقررہ ہدف سے کم رہی۔

مالیاتی حالات بھی قرضہ جاتی منڈی میں شرحِ سود میں کمی کے اثرات کو بہتر انداز میں منتقل کرنے کے لیے موزوں رہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی معیشت دوہری مشکلات، یعنی تجارتی پالیسیوں کی غیر یقینی صورتحال اور جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں کا سامنا کر رہی ہے، تاہم گھریلو محاذ پر اقتصادی رفتار قائم ہے۔

آر بی آئی نے 2024-25 کے لیے مجموعی جی ڈی پی ترقی کی شرح 6.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے، جس میں آخری سہ ماہی میں خاصی بہتری متوقع ہے۔


خریداری مینیجرز انڈیکس (پی ایم آئی) کے مطابق، دیگر بڑی معیشتوں کے مقابلے میں ہندوستان میں معاشی سرگرمیوں میں سب سے زیادہ توسیع دیکھی گئی۔ نئے برآمدی آرڈرز میں اضافہ ہندوستان کو دیگر معیشتوں سے ممتاز بناتا ہے۔ مجموعی طلب کے اشارے دیہی مانگ میں بہتری کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جبکہ صارفین کے رجحانات سے بھی موجودہ صورتحال پر اعتماد اور مستقبل کے حوالے سے مثبت توقعات ظاہر ہوئی ہیں۔

خوراک کی قیمتوں میں نرمی اور کرنسی مہنگائی میں اعتدال آنے سے اندرونی معیشت میں استحکام دیکھا جا رہا ہے۔ سونے اور چاندی جیسی غیر مستحکم اشیا کو چھوڑ دیں تو بنیادی مہنگائی کے اعداد و شمار بھی بتاتے ہیں کہ دباؤ محدود ہے۔

ایکوئٹی مارکیٹس نے مئی اور جون کے دوران عالمی غیر یقینی صورتحال کے باوجود معمولی ترقی ظاہر کی، حالانکہ مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کے دوران وقتی گراوٹ بھی دیکھی گئی۔ تاہم 20 جون کو بازار میں زبردست تیزی آئی۔ قرضے کی فراہمی میں اگرچہ اپریل میں معمولی کمی آئی، خصوصاً زرعی اور خدماتی شعبوں میں لیکن غیر بینکی ذرائع مثلاً بیرونی تجارتی قرض (ای سی بی) میں اچھا اضافہ جاری رہا۔

آر بی آئی نے بتایا کہ ملک کے پاس درآمدات اور بیرونی قرض کی ادائیگی کے لیے وافر زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں، جو بیرونی شعبے کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔