بین الاقوامی مارکیٹ میں نرمی کے باوجود ہندوستان میں سونا 1 لاکھ روپے سے متجاوز، قیمتوں میں تیسرے روز بھی اضافہ
عالمی سطح پر سونے کی قیمتیں نرمی کا شکار لیکن ہندوستان میں روپے کی کمزوری اور مقامی مانگ کے باعث 24 قراط سونا ایک لاکھ روپے فی 10 گرام سے تجاوز کر گیا، چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ

نئی دہلی: بین الاقوامی سطح پر سونے کی قیمتوں میں نرمی کے باوجود ہندوستانی بازار میں سونا آج مسلسل تیسرے روز بھی مہنگا ہو گیا اور 24 قراط سونے کی قیمت فی 10 گرام 1,01,090 روپے تک پہنچ گئی۔ روپے کی قدر میں کمی، مقامی طلب میں اضافہ اور جغرافیائی کشیدگی نے قیمتوں کو سہارا دیا ہے، حالانکہ امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔
عالمی مارکیٹ میں امریکی فیڈ کی جانب سے شرح سود کو 4.25-4.50 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے نے سرمایہ کاروں کو مایوس کیا۔ فیڈ چیئرمین جیروم پاول نے عندیہ دیا کہ افراطِ زر کے دباؤ کے پیشِ نظر مستقبل میں سود کی شرح میں کمی سست روی کا شکار رہے گی۔ یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی منڈیوں میں سونا حالیہ بلند سطح سے نیچے آیا۔
تاہم ہندوستان میں سونے کی قیمتیں عالمی رجحان سے مکمل ہم آہنگ نہیں ہوتیں کیونکہ یہاں مقامی حالات، جیسے روپے کی قدر، درآمدی ٹیکس اور خریداری کے رجحانات اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس وقت روپے کی قدر میں کمی اور تہواروں و شادیوں کے سیزن کے سبب سونے کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ملک کے بڑے شہروں میں درج ذیل نرخ دیکھنے کو ملے:
دہلی میں 24 قراط سونا 1,01,220 روپے، 22 قراط 92,810 روپے، اور 18 قراط 75,940 روپے فی 10 گرام رہا۔
ممبئی، کولکتہ، حیدرآباد، بنگلورو اور امراؤتی میں 24 قراط سونا 1,01,090 روپے فی 10 گرام، 22 قراط 92,660 اور 18 قراط 75,820 روپے میں فروخت ہوا۔
چنئی میں 24 قراط 1,01,090 روپے، 22 قراط 92,660 اور 18 قراط سونا 76,260 روپے کا رہا۔
احمدآباد میں قدرے کم، یعنی 24 قراط سونا 1,00,980 روپے فی 10 گرام رہا۔
چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔ دہلی، ممبئی، بنگلورو اور غازی آباد میں چاندی 1,12,100 روپے فی کلوگرام، جبکہ چنئی اور حیدرآباد میں یہ قیمت 1,22,100 روپے تک جا پہنچی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ عالمی سطح پر سونے میں مندی کا رجحان ہے لیکن ہندوستانی مارکیٹ میں فی الحال قیمتوں میں کمی کے امکانات کم ہیں، خاص طور پر اس وقت جب سرمایہ کار مہنگائی اور جغرافیائی تناؤ کے باعث سونے کو محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔