اسٹاک مارکیٹ فراڈ ریکٹ: دہلی پولیس نے کروڑوں روپے کی جعلسازی کی بے نقاب، دو ملزمان گرفتار

دہلی پولیس کی سائبر سیل نے اسٹاک مارکیٹ فراڈ ریکٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے 6 کروڑ روپے کی جعلسازی بے نقاب کی ہے اور 30 بینک کھاتوں کی نشاندہی کی گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی سائبر سیل نے اسٹاک مارکیٹ فراڈ ریکٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار افراد پر سرمایہ کاروں سے جعلی آئی پی او فنڈنگ اور اسٹاک مارکیٹ منصوبوں کے نام پر تقریباً 6 کروڑ روپے کی رقم ہتھیا لینے کا الزام ہے۔

ملزمان کی شناخت کلونت سنگھ اور دیویندر سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق یہ دونوں افراد منظم سائبر فراڈ گروہ کے لیے اکاؤنٹ ہولڈر کے طور پر کام کرتے تھے۔ ان کی گرفتاری کے لیے انسپکٹر منجیت کمار کی قیادت میں ٹیم بنائی گئی، جس کی نگرانی اے سی پی رمیش لامبا نے کی۔ تکنیکی تحقیقات کے بعد یہ ملزمان پکڑے گئے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے اپنے بینک اکاؤنٹس کے ذریعے فراڈ کی گئی رقم کو مختلف کھاتوں میں منتقل کرکے منی لانڈرنگ کو آسان بنایا۔ ان کھاتوں میں ایک این جی او ’آکھیل بھارتی غریب جن سروس ٹرسٹ‘ کا اکاؤنٹ بھی شامل تھا، جس کے ذریعے اب تک 20 لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی۔


یہ این جی او قانونی طور پر رجسٹرڈ تھی لیکن ملزمان نے اسے اپنی کارروائی کے لیے استعمال کیا۔ اس اکاؤنٹ سے متعلق 10 شکایات نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل پر درج ہیں۔

ملزمان سوشل میڈیا اور واٹس ایپ کے ذریعے لوگوں سے رابطہ کرتے اور انہیں جعلی ٹریڈنگ ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے پر مجبور کرتے۔ سرمایہ کاروں کو آن لائن گروپس میں شامل کر کے غیر حقیقی منافع دکھایا جاتا۔ جب افراد اپنی رقم نکالنے کی کوشش کرتے تو ملزمان بہانوں یا دھمکیوں کے ذریعے ادائیگی روک دیتے۔ فراڈ کی گئی رقم کو کئی بینک کھاتوں میں منتقل کرکے اصل ماخذ چھپایا جاتا۔ کلونت اور دیویندر نے اپنے ٹرسٹ اکاؤنٹ یہ کام کرنے کے لیے فراہم کیے، جس کے عوض انہیں ہر ماہ 30,000 روپے اور ہر ٹرانزیکشن پر 5 فیصد کمیشن ملتا تھا۔

پولیس نے کل 30 بینک کھاتوں کی نشاندہی کی، جن میں ٹرسٹ کا اکاؤنٹ مرکزی تھا۔ ملزمان پیشہ ورانہ انداز میں اکاؤنٹ فراہم کرنے والے کے طور پر کام کر رہے تھے اور جان بوجھ کر ٹرسٹ کے ذریعے جاری کھاتے کھولے تاکہ رقم کا اصل ماخذ چھپ سکے۔ انہوں نے فراڈ کرنے والوں کو چیک بک، اے ٹی ایم کارڈ، سم کارڈ اور انٹرنیٹ بینکنگ کی مکمل معلومات فراہم کی تھیں۔

سائبر سیل کے مطابق اس گرفتاری سے منظم سائبر جرائم کی ایک اہم کڑی ٹوٹ گئی ہے۔ ملزمان کے بینک کھاتے پورے بھارت میں متاثرہ افراد سے چھینی گئی رقم منتقل کرنے اور فراڈ کرنے کا مرکزی ذریعہ بنے ہوئے تھے۔ تحقیقات جاری ہیں اور پولیس اس نیٹ ورک کے ماسٹر مائنڈ تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔