صارفین کو راحت: ’آٹو ڈیبٹ‘ پر ’ڈیڈ لائن‘ میں چھ ماہ کی توسیع، بینکوں کو آر بی آئی کا سخت انتباہ

تمام فریقین کے لئے نئے نظام کے تحت آنے کی ڈیڈ لائن میں 30 ستمبر 2021 تک کی توسیع کر دی گئی ہے، لوگوں کو اس کی وجہ سے کافی تکلیف پیش آنے کا خدشہ تھا، لہذا ریزرو بینک نے یہ اقدام اٹھایا

آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: بینک صارفین کے بلوں کے آٹو ڈیبٹ (خود کار ادائیگی) یا ڈیبٹ کے ضوابط میں جو تبدیلی کل یکم اپریل سے نافذ العمل ہونے جا رہی تھی، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اسے فی الحال چھ ماہ تک کے لئے ملتوی کر دیا ہے۔ لوگوں کو نئے نظام کی وجہ سے کافی پریشانیاں ہونے کا خدشہ لاحق تھا، لہذا ریزرو بینک نے یہ اقدام اٹھایا۔ تاہم ، آر بی آئی نے بینکوں کو سخت انتباہ بھی دیا ہے۔

ریزرو بینک نے ایک بیان جاری کر کے تمام فریقین کے لئے نئے نظام میں آنے کی ڈیڈ لائن میں 30 ستمبر 2021 تک توسیع کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بینک ضوابط پر عمل نہیں کرتا ہے تو یہ سخت تشویش کا باعث ہوگا اور بینک کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ریزرو بینک نے کہا، "کچھ متعلقین کی جانب سے اس نظام کے نفاذ میں تاخیر کی وجہ سے ایسے حالات پیدا ہوئے ہیں اور اس کا خمیازہ صارفین کو اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ صارفین کو مشکلات سے بچانے کے لئے بینکوں کو نئے نظام میں آنے کے لئے 30 ستمبر 2021 تک کا وقت دیا گیا ہے۔‘‘


خیال رہے کہ ریزرو بینک نے ایک نیا اصول وضع کیا ہے جس کے مطابق موبائل، یوٹیلیٹی یا دیگر یوٹیلیٹی بلوں کے لئے خود کار ادائیگی اور او ٹی ٹی کے لئے سبسکرپشن چارج، رینٹل سروسز وغیرہ کے عوض آپ کے اکاؤنٹ سے ہر مہینے رقم کاٹ لئے جانے کے حوالہ سے ایک ڈبل پروٹیکشن پلان نافذ کیا جانا تھا۔ اس اصول کو یکم اپریل سے نافذ کیا جانا تھا، تاہم اس کے نافذ ہونے کے ساتھ ہی صارفین کو او ٹی پی حاصل کرنے اور ان کے بلوں کی خود کار ادائیگی میں دشواری پیش آنے کا خطرہ لاحق تھا۔

ریزرو بینک نے اپنے نوٹیفکیشن میں کہا تھا کہ بینکوں سے توقع کی گئی ہے کہ وہ ہر ماہ ہونے والے کارڈ یا آٹو ڈیبٹ کے ذریعے ہونے والی ادائیگی کے لئے ’ای-مینڈیٹ‘ کا بندوبست کریں، یعنی صارفین کے اکاؤنٹ سے رقم کاٹنے سے قبل ایک مرتبہ اور اجازت طلب کی جائے۔

ڈبل پروٹیکشنن کا مطلب یہ ہے کہ بینک اور ادائیگی کے پلیٹ فارم اپنے صارفین کو پہلی خودکار ادائیگی سے 24 گھنٹے قبل معلومات بھیجیں گے۔ اسی وقت صارفین کو مواصلات کا ذریعہ منتخب کرنا ہوگا کہ وہ لین دین ای-مینڈیٹ فراہم کرنے کے لئے ایس ایم ایس کا استعمال کریں یا پھر ای میل کا۔ مزید یہ کہ ایسی ادائیگیاں صارفین کی منظوری کے بغیر اختتام پزیر نہیں ہو پائیں گی۔

اس نئے نظام کو نافذ کرنے کے لئے تمام بینکوں نے مکمل تیاری نہیں کی تھی اور انہوں نے گاہکوں کو اس حوالہ سے مطلع بھی نہیں کیا۔ اس کی وجہ سے یہ خدشہ تھا کہ گاہوں کے بلوں کی خود کار ادائیگی ممکن نہیں ہوگی اور انہیں دستی طور پر ادائیگی کرنا ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Mar 2021, 6:40 PM