وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو نے ہماچل پردیش میں جیو ٹرو 5جی کا کیا آغاز

سکھوندر سنگھ سکھو نے کہا کہ میں جیو اور ہماچل پردیش کے لوگوں کو ریاست میں جیو ٹرو 5جی خدمات کے آغاز پر مبارکباد دیتا ہوں۔ یہ لانچ ریاست کے عوام کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ٹوئٹر @CMOFFICEHP</p></div>

تصویر ٹوئٹر @CMOFFICEHP

user

یو این آئی

نئی دہلی: ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوند سنگھ سکھو نے آج شملہ میں منعقدہ ایک تقریب میں ہماچل پردیش میں جیو ٹرو 5جی خدمات کا آغاز کیا۔ شملہ کے علاوہ، جیو ٹرو 5جی خدمات بیک وقت ریاست ہماچل پردیش کے ہمیر پور، نادون اور بلاس پور میں شروع کی گئیں۔

لانچ کے موقع پر، جیو کے ترجمان نے کہا، جیو ٹرو 5جی نہ صرف مختلف شعبوں میں لامتناہی مواقع پیدا کرے گا، بلکہ یہ ریاست کے لوگوں کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنائے گا۔ ہم ریاستی حکومت اور مقامی انتظامیہ کی ٹیموں کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہماری ڈیجیٹائزیشن کی کوشش میں مسلسل تعاون کیا۔


دوسرے شہر جو جیو ٹرو 5جی کوریج کے علاقے میں شامل ہوں گے وہ ہیں گجرات میں انکلیشور اور ساور کنڈلا، مدھیہ پردیش میں چھندواڑہ، رتلام، ریوا اور ساگر، مہاراشٹر میں اکولا اور پربھنی، پنجاب میں بھٹنڈہ، کھنہ اور منڈی گوبند گڑھ، بھیلواڑہ اور منڈی۔ راجستھان سری گنگا نگر، سیکر اور ہلدوانی-کاٹھ گودام، رشی کیش اور اتراکھنڈ کے رودرپور۔

لانچ تقریب میں، ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو نے کہا، "میں جیو اور ہماچل پردیش کے لوگوں کو ریاست میں جیو ٹرو 5جی خدمات کے آغاز پر مبارکباد دیتا ہوں۔ یہ لانچ ریاست کے عوام کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ 5جی سروسز طلباء، تاجروں اور پیشہ ور افراد سمیت ہر ایک کے لیے بہت سے مواقع پیدا کرے گی۔ اس سے سیاحت، ای گورننس، صحت کی دیکھ بھال، باغبانی، زراعت، آٹومیشن، تعلیم، مصنوعی ذہانت، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، آئی ٹی اور مینوفیکچرنگ وغیرہ کے شعبوں میں بھی بنیادی تبدیلیاں آئیں گی۔


سکھوندر سنگھ سکھو نے مزید کہا کہ ہم سب نے وبائی مرض کے دوران ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے فوائد دیکھے ہیں۔ 5G خدمات کی توسیع سے ریاست کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مزید تقویت ملے گی۔ 14 فروری 2023 سے، جیو صارفین کو 21 شہروں میں جیو ویلکم آفر کے تحت مدعو کیا جائے گا اور مدعو صارفین کو بغیر کسی اضافی لاگت کے اور سم کو تبدیل کرنے کی ضرورت کے بغیر 1 جی بی پی ایس+ اسپیڈ پر ان لمیٹڈ ڈیٹا ملے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔