کیا سستا، کیا مہنگا: عام بجٹ 2022 سے عام آدمی کو راحت ملی یا جیب پر بوجھ اور بڑھ گیا؟

ملک کا وزیر خزانہ جب بھی عام بجٹ پیش کرتا ہے تو عام آدمی کی نظریں اسی پر مرکوز رہتی ہیں کہ ان کی جیب کو راحت ملی ہے یا اخراجات کا بوجھ مزید بڑھ گیا، جانیں اس بار بجٹ میں کیا سستا ہوا اور کیا مہنگا؟

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کے روز اپنا چوتھا عام بجٹ پیش کیا۔ بجٹ تقریر کے دوران سیتارمن نے مختلف شعبوں کے لیے متعدد اعلانات کیے، لیکن عام آدمی کی سب سے زیادہ دلچسپی یہ جاننے میں رہتی ہے کہ اس کی جیب پر کیا بوجھ بڑھنے جا رہا ہے اور اسے کیا راحت ملے گی۔ لہذا، آئیے جانتے ہیں کیا مہنگا اور کیا سستا ہوا ہے؟

وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر کے اختتام پر اعلان کیا کہ یکم اکتوبر 2022 سے ملک میں ایتھنول مکس کے بغیر ایندھن پر 2 روپے فی لیٹر ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ اس کے پیچھے حکومت نے ایندھن میں ایتھنول کی ملاوٹ کو فروغ دینے کی دلیل دی ہے۔ ایسے میں یکم اکتوبر سے ملک میں بغیر ملاوٹ والا پٹرول مہنگا ہو جائے گا۔


بجٹ میں ملک کو الیکٹرانکس کے شعبے میں خود کفیل بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے موبائل فون چارجرز، موبائل فون کیمرہ لینز، ٹرانسفارمرز وغیرہ پر ڈیوٹی میں رعایت کا اعلان کیا ہے۔

جواہرات اور زیورات سستے ہوں گے۔

جواہرات کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے، حکومت نے کٹے ہوئے اور پالش شدہ ہیروں کے جواہرات پر کسٹم ڈیوٹی کو کم کر کے 5 فیصد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سمپلی سون ڈائمنڈ پر اب کوئی کسٹم ڈیوٹی نہیں لگائی جائے گی۔


بجٹ میں کم قیمت والے مصنوعی زیورات کی درآمد کی حوصلہ شکنی کے لیے حکومت نے اب اس پر درآمدتی ڈیوٹی کو بڑھا کر 400 روپے فی کلو کر دی ہے۔ ایسے میں آنے والے وقت میں یہ زیورات مہنگے ہو سکتے ہیں۔

بارش میں بھیگنے سے بچانے والی چھتری اب سے مہنگی ہو جائے گی۔ حکومت نے بجٹ میں چھتری پر ٹیکس بڑھا کر 20 فیصد کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چھتریاں بنانے میں استعمال ہونے والے پرزوں پر بھی ٹیکس کی چھوٹ ختم کر دی گئی ہے۔


چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو راحت فراہم کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بجٹ میں اسٹیل اسکریپ پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ میں ایک سال کے لیے توسیع کر دی ہے۔ اس سے ایم ایس ایم ای سیکٹر میں اسکریپ سے اسٹیل کی مصنوعات بنانے والوں کے لیے آسانی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔