مرکزی ملازمین کے لیے دیوالی کا تحفہ، مہنگائی الاؤنس میں 3 فیصد کا اضافہ

مرکزی حکومت نے مرکزی ملازمین اور پنشنرز کے لیے ڈی اے میں 3 فیصد کا اضافہ کر کے اسے 58 فیصد کر دیا۔ یہ اضافہ جولائی سے مؤثر ہوگا اور اکتوبر کی تنخواہ میں ادائیگی کی جائے گی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: نئے ماہ کے آغاز کے ساتھ ہی مرکزی حکومت نے فیسٹیول سیزن میں اپنے ملازمین اور پنشنرز کے لیے خوشخبری دی ہے۔ کابینہ کی حالیہ میٹنگ میں لیے گئے فیصلے کے تحت مرکزی ملازمین اور پنشنرز کے مہنگائی الاؤنس (ڈی اے) میں 3 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد ڈی اے اب بیسک تنخواہ کا 58 فیصد ہو گیا ہے۔

یہ اضافہ یکم جولائی 2025 سے مؤثر ہوگا اور اس فیصلے سے تقریباً 49.19 لاکھ ملازمین اور 68.72 لاکھ پنشنرز مستفید ہوں گے۔ اضافہ ساتویں مرکزی تنخواہ کمیشن کی سفارشات کے مطابق منظور شدہ فارمولے کے تحت کیا گیا ہے۔

عام طور پر حکومت کی جانب سے مہنگائی الاؤنس میں اضافہ کا اعلان فیسٹیول سیزن کے دوران ہی کیا جاتا ہے تاکہ ملازمین اور پنشنرز کو مہنگائی کے اثرات سے عارضی ریلیف مل سکے۔ اس سال کے آغاز میں یکم جنوری 2025 کو بھی مہنگائی الاؤنس اور مہنگائی ریلیف میں 2 فیصد اضافہ کیا گیا تھا، جس سے تقریباً 1.15 کروڑ مرکزی ملازمین اور پنشنرز کو فائدہ پہنچا تھا۔ اس وقت بیسک تنخواہ کے مطابق مہنگائی الاؤنس 55 فیصد تھا۔


ڈی اے 58 فیصد ہونے کے بعد ملازمین کو ملنے والی رقم کا اندازہ ایک مثال سے لگایا جا سکتا ہے۔ فرض کریں کسی ملازم کی بیسک تنخواہ 50 ہزار روپے ہے، تو پہلے انہیں مہنگائی الاؤنس کے طور پر 27,500 روپے ملتے تھے۔ موجودہ اضافہ کے بعد یہ رقم بڑھ کر 29,000 روپے ہو جائے گی، یعنی 50 ہزار روپے کی بیسک تنخواہ والے ملازم کو 1,500 روپے اضافی ملیں گے۔ یہ اضافہ ملازمین کی مجموعی تنخواہ میں ظاہر ہوگا۔

حکومت کے مطابق جولائی، اگست اور ستمبر کے بقیہ ڈی اے کی ادائیگی اکتوبر کی تنخواہ کے ساتھ کی جائے گی، تاکہ ملازمین کو فوری فائدہ پہنچ سکے۔

ساتویں مرکزی تنخواہ کمیشن کی سفارشات کے مطابق ڈی اے میں اضافہ ایک فارمولے کے تحت ہوتا ہے، جو مہنگائی کی موجودہ شرح اور پچھلے ڈی اے کے تناسب کو مدنظر رکھ کر طے کیا جاتا ہے۔ یہ یقینی بناتا ہے کہ تنخواہ اور پنشن میں مناسب اضافہ ہو اور ملازمین کو معیشت میں ہونے والے اتار چڑھاؤ سے تحفظ ملے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔