بجٹ 2019: انکم ٹیکس ’سلیب‘ میں کوئی تبدیلی نہیں، مڈل کلاس مایوس

حکومت نے عبوری بجٹ میں 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ٹیکس میں صد فیصد چھوٹ دینے کا اعلان کیا تھا، مڈل کلاس کو اس میں ترمیم کی امید تھی لیکن بجٹ میں اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: انکم ٹیکس میں بڑی راحت کی امید لگائے مڈل کلاس کو آج بجٹ سے کافی مایوسی ہوئی۔ حکومت نے عبوری بجٹ میں پانچ لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ٹیکس میں صد فیصد چھوٹ دینے کا اعلان کیا تھا، مڈل کلاس کو اس میں ترمیم کی امید تھی لیکن بجٹ میں اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے جمعہ کو نریندر مودی حکومت کے دوسرے دور کا پہلا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ حالانکہ راست ٹیکس ریونیو میں اضافہ کے لئے 2019-20 کے بجٹ میں محصول کے ذریعہ سے امیروں پر ٹیکس کا بوجھ بڑھایا گیا ہے۔


پہلے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی قابل ٹیکس آمدنی والے افراد کو انفرادی ٹیکس پر پندرہ فیصد محصول دینا پڑتا تھاط۔ آج پیش بجٹ میں ایک کروڑ روپے سے زیادہ اور دو کروڑ روپے تک کی آمدنی والوں کے لئے محصول 15فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ دو کروڑ سے زیادہ اور پانچ کروڑ روپے تک کی آمدنی والوں کے لئے محصول پندرہ فیصد سے بڑھ کر پچیس فیصد کردیا گیا ہے جب کہ پانچ کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی والوں کے لئے محصول بڑھا کر 37 فیصد کیا گیا ہے۔

سیتارمن نے بتایا کہ اسے دو کروڑ سے زیادہ اور پانچ کروڑ روپے تک کی سالانہ آمدنی والوں کو پہلے کے مقابلے میں تین فیصد اور پانچ کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی والوں کو سات فیصد زیادہ ٹیکس دینا ہوگا۔


دو لاکھ روپے تک کی آمدنی والوں کے لئے ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں کئے جانے سے یہ پہلے کی طرح ہی رہیں گے۔ پانچ لاکھ روپے سالانہ سے زیادہ آمدنی پر ہی ٹیکس دہندگان ٹیکس کے دائرے میں آئیں گے۔ پچھلے مالی سال میں ڈھائی سے پانچ لاکھ روپے کی آمدنی پر پانچ فیصد ٹیکس قابل ادائیگی تھا۔

پانچ لاکھ روپے سے زیادہ او ردس لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ٹیکس بیس فیصد لگتا تھا۔ دس لاکھ روپے سے زیادہ پر انکم ٹیکس تیس فیصد تھاط اس طرح پانچ لاکھ روپے سے ایک روپیہ بھی آمدنی زیادہ ہوجانے پر رقم انکم ٹیکس کے دائرے میں آجائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Jul 2019, 10:10 PM